• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

راولپنڈی میونسپل کارپوریشن میں لوٹ مار، بدعنوانی اور اقربا پروری

راولپنڈی (شاہد سلطان، نمائندہ جنگ) راولپنڈی میونسپل کارپوریشن میں لوٹ مار، بدعنوانی اور اقربا پروری اپنی انتہا کو پہنچی ہوئی ہے بیشتر افسران سرکاری گاڑیوں کیلئے ملنے والا پٹرول ذاتی گاڑیوں میں استعمال کر رہے ہیں، ادارے کی کئی گاڑیاں قواعد وضوابط سے ہٹ کر ان من پسند ملازمین کو دے دی گئی ہیں جو قانونی طور پر اس کا استحقاق نہیں رکھتے، کئی جونئیر ملازمین کو نہ صرف اوپر تلے ترقیاں ملیں بلکہ برسہا برس سے مرضی کی سیٹوں پر تعینات چہیتوں کے گھروں میں سرکاری ڈرائیور ڈیوٹیاں دے رہے ہیں اور کوئی پوچھنے والا نہیں، کیونکہ باز پرس کرنے والے محکمے بھی اپنی کارروائیاں صرف کاغذوں کی حد تک کر رہے ہیں۔ ذرائع کے مطابق میونسپل کارپوریشن کے چیف آفیسر خالد جاوید گورایا کے پاس کاغذات میں سرکاری گاڑی آر آئی ڈبلیو 378 مارگلہ ہے جسے انہوں نے اپنے شایان شان نہ سمجھتے ہوئے ڈپٹی میئر کو دے رکھا ہے اور اس سرکاری گاڑی کے نام کا پٹرول وہ اپنی ذاتی گاڑیوں کرولا 952اور دیگر میں ڈالوتے ہیں۔میونسپل آفیسر سروسز رفاقت گوندل کی سرکاری جیب 6020ہے مگر وہ اس گاڑی کے نام پر ذاتی گاڑی 566 میں تیل ڈالواتے ہیں جبکہ سرکاری جیب ایک سب انجنیئر کے زیراستعمال ہے، میونسپل آفیسر فنانس ناصر گوندل کی کاغذات میں سرکاری گاڑی خیبر 7755ہے جو عملاً راجہ آزاد کے زیراستعمال تھی اور ایکسیڈنٹ ہوکر کئی ہفتوں سے زیرمرمت اور یہاں موجود نہیں ہے اس گاڑی کے نام کا پٹرول ایم او ایف اپنی ذاتی گاڑی 86میں ڈالوا رہے ہیں، آدھی رات تک دفتر میں بیٹھ کر کام کرنے والے میونسپل آفیسر پلاننگ شہزاد حیدر اپنی سرکاری گاڑی کا پٹرول اپنی نجی گاڑی فیلڈر195میں استعمال کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ استحاق نہ رکھنے کے باوجود گریڈ چودہ کے انجنیئر ملک جمیل کے زیراستعمال سرکاری گاڑی 7201خیبر ہے۔ ذرائع کے مطابق یہ افسران آریہ محلہ سے ملحقہ پٹرول پمپ پر سرکاری گاڑیوں کے نام کی چٹ دیکر اپنی ذاتی گاڑیوں کے ٹینکیاں بھرواتے ہیں اور سرکاری لاگ بک کو اپ ڈیٹ رکھنے کیلئے اپنی گاڑیاں اپنے چہیتوں کو دے رکھی ہیں، سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد سے یکجا ہونے والی ان تفصیلات کے بعد جب میونسپل کارپوریشن شعبہ فنانس کے ایک افسر سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ یہ کوئی نئی بات نہیں سب ایسا کرتے ہیں۔ راولپنڈی کے شہریوں نے کمشنر راولپنڈی سے اپیل کی ہے کہ وہ اس اندھیر نگری کا نوٹس لیتے ہوئے ادارے کو تباہی سے بچائیں جسے اب ٹوائلٹس بنوانے کیلئے بھی غیرملکی امداد لینی پڑ رہی ہے۔
تازہ ترین