لاہور (نمائندہ جنگ) امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ عدلیہ کو وہی کام کرنا چاہئے جس کا اس نے حلف اٹھایا ہے، ذاتی مفادات کی لڑائی لڑنے والوں سے عدالتوں کو دبنا چاہیے نہ اس کی پرواہ کرنی چاہیے، پوری قوم عدلیہ کے ساتھ کھڑی ہے، حکمرانوں نے ستر سال میں اپنے ذاتی مفادات کو ترجیح دی، 2018ء قوم کے لیے ایک آزمائش کا سال ہے، اگر قوم نے ایک بار پھر لٹیروں اور کرپٹ مافیا کو گردنوں پر سوار کیا تو انہیں بدامنی، غربت و جہالت، مہنگائی اور بے روزگاری جیسے مسائل سے نجات نہیں مل سکے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں سابق سیکرٹری اطلاعات و ڈائریکٹر تعلقات عامہ جماعت اسلامی چوہدری صفدر علی مرحوم کی یاد میں ہونے والے تعزیتی ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تعزیتی ریفرنس سے لیاقت بلوچ، حافظ محمد ادریس، معروف کالم نگار ڈاکٹر حسین احمد پراچہ، رئوف طاہر، صفدر چوہدری مرحوم کے بیٹے مبشر نعیم چوہدری و دیگر نے بھی خطاب کیا۔ تعزیتی ریفرنس میں شعبہ صحافت سے تعلق رکھنے والی معروف شخصیات، مرحوم کے دوست و احباب، خاندان کے افراد اور جماعت اسلامی کے کارکنان نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ سینیٹ انتخابات میں ممبران اسمبلی کی بھیڑ بکریوں کی طرح بولیاں لگ رہی ہیں اور ارکان اسمبلی کو گوبھی اور آلو کی طرح خریدا جا رہا ہے مگر الیکشن کمیشن خاموش تماشائی بنا ہوا ہے۔ الیکشن کمیشن کے اس نہ رویے کی وجہ سے ہی پورا انتخابی نظام مشکوک ہو گیا ہے اور جاگیردار اور سرمایہ دار الیکشن لڑنے کی بجائے ارکان کی بولیاں لگا رہے ہیں۔