اسلام آباد (خبر نگار) اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق صدر پرویزمشرف کے قریبی ساتھی اور آل پاکستان مسلم لیگ کے صدر ڈاکٹر محمد امجد سے شادی کی دعویدار خاتون کی جانب سے حق مہر اور نان و نفقہ کے لئے دائر درخواست پر ڈاکٹر امجد کو 5 مارچ کو طلب کر لیا ہے۔منگل کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے ڈاکٹر امجد سے شادی کی دعویدار خاتون روزینہ کی درخواست کی سماعت کی۔ اس موقع پر ڈاکٹر امجد موجود نہیں تھے۔ جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے ریمارکس دئیے کہ ڈاکٹر امجد جنرل مشرف کی پارٹی سے تعلق رکھتے ہیں اس کا مطلب یہ نہیں کہ عدالت کو ڈکٹیٹ کریں۔ خاتون درخواست گزار نے کہا کہ وہ قرآن پاک پر حلف دینے کو تیار ہے کہ ڈاکٹر امجد اس کے شوہر ہیں۔ فاضل جسٹس نے ڈاکٹر امجد کی مبینہ بیوی سے استفسارکیا کہ آپ ابھی عدالت کو بیان دینا چاہتی ہیں جس پر ڈاکٹر امجد کے وکیل نے کہا کہ میرے موکل کی موجودگی میں خاتون کا بیان ریکارڈ ہو تو بہتر ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کے موکل دبئی میں بزنس کے سلسلے میں گئے ہیں، 15 مارچ کو واپسی ہے اس کے بعد کی تاریخ دی جائے۔ جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کہا کہ وہ سیاست تو پاکستان میں کرتے ہیں ، عدالت فریق کے شیڈول پر نہیں چلتی، اس نے عدالتی حکم پر اپنا شیڈول طے کرنا ہوتا ہے۔ ڈاکٹر امجد 5 مارچ کو پیش نہ ہوئے تو انٹرپول کے ذریعے ان کی گرفتاری کا حکم بھی جاری کر سکتے ہیں۔ اس پر ڈاکٹر امجد کے وکیل نے کہا کہ آپ اس کیس کو کسی اور بنچ میں منتقل کر دیں۔ جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے ریمارکس دیئے کہ بلا وجہ اس کیس کو کسی اور بنچ میں منتقل نہیں کروں گا۔