برنلے(پ ر) صدر لبریشن لیگ برطانیہ و یورپ ڈاکٹر مسفر حسن نے کہا ہے کہ ایران اور بھارت کے درمیان ہونے والے حالیہ معاہدے جس میں ایرانی حکومت نے چاہ بہار کی بندرگاہ اٹھارہ ماہ کے لئے لیز پر بھارت کو دے دی ہے اس سے گوادر کی بندر گاہ کے مستقبل کو نقصان پہنچنے کا احتمال ہے۔ پاکستان کی موجودہ سیاسی افراتفری کی صورتحال بے بھارتی حکمران بھرپور فائدہ اٹھا رہے ہیں اور حالیہ معاہدے جس میں افغانستان بھی ان ممالک کے ساتھ شامل ہے اس سے حکومت پاکستان خطے میں تنہا ہوتی نظر آرہی ہے جو جموں و کشمیر کے لوگوں کے لئے انتہائی تشویشناک بات ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس صورتحال سے نبٹنے کے لئے اور کشمیریوں کی تحریک کو تقویت دینے کے لئے نئی حکمت عملی کی ضرورت ہے جس میں مظفرآباد حکومت کو باآختیار بنانے کا عمل بنیادی نقطہ ہوگا۔ اس کے علاوہ پرامن سیاسی جدوجہد کو آگے بڑھانے کیلئے اقدامات کی ضرورت ہے۔ اگر پاکستان کے حکمرانوں نے حالات کی نزاکت کو نہ سمجھا تو پھر ملک اور قوم اور کشمیری عوام کے لئے بھی انتہائی مشکلات در پیش ہونے کے اندیشے نظرآرہے ہیں۔