سابق وزیر خزانہ کے خلاف اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت کے دوران نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو آگاہ کیا کہ اسحاق ڈار کے خلاف بھی ضمنی ریفرنس تیار ہےجو 26 فروری کو احتساب عدالت میں دائر کردیا جائے گا۔ذرائع کے مطابق ضمنی ریفرنس میں 10 سے زائد نئے گواہ شامل ہیں۔
احتساب عدالت اسلام آباد کے جج محمد بشیر نے اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات بنانے سے متعلق کیس کی سماعت کی۔
آج ہونے والی سماعت کے دوران استغاثہ کے گواہ کو آپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی کے پروجیکٹ ڈائریکٹر انعام الحق نے بھی اپنا بیان ریکارڈ کروا دیا۔
انعام الحق نے اپنے بیان میں اسحاق ڈار، ان کی اہلیہ تبسم اسحاق اور بیٹے علی ڈار کے پلاٹوں کی تفصیل عدالت میں پیش کیں اور بتایا کہ اسحاق ڈار اور ان کی فیملی نے ہاؤسنگ سوسائٹی میں 2.2کنال کے 3 پلاٹس حاصل کیے اور ہر پلاٹ کے عوض 23 لاکھ 50 ہزار روپے وصول کیے گئے۔
ا س سےقبل گزشتہ سماعت پر عدالت نے اسحاق ڈار کے خلاف اثاثہ جات ریفرنس میں جائیداد ضبطی کے حکم پر ملزم کی جانب سے اٹھائے گئے اعتراضات مسترد کرنے کا فیصلہ سنایا تھا۔
نیب پراسیکیوٹر عمران شفیق نے عدالت کو بتایا اسحاق ڈار کے خلاف اثاثہ جات ریفرنس میں اہم پیش رفت ہوئی ہے اورنئے شواہد کی بنیاد پر ضمنی ریفرنس تیار کیا ہے ۔ لہذا تفتیشی افسر نادر عباس کا بیان کیس کے اختتام پر ریکارڈ کیا جائے ۔
عدالت نے استغاثہ کے گواہ انعام الحق کو آج طلب کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ آخری موقع دے رہے ہیں، سمن کے باوجود گواہ نہ آیا تو وارنٹ گرفتاری جاری کردیں گے۔