لاہور(نمائندہ جنگ)انسدادِ دہشت گردی عدالت نے عدم ثبوتوں کی بنا پر قصور میں بچوں سے زیادتی و پورنو ویڈیوز اسکینڈل میں 12 ملزمان کو بری کردیا، پراسیکیوشن ثبوت پیش کرنے میں ناکام رہا ،ملزمان کو 23 مقدمات میں سے صرف 2 میں سزا ہوئی ،21 میں بری کردیا گیا،دہشتگردی عدالت کے جج چوہدری الیاس نے فیصلہ سنایا ،ان 12 ملزمان کے خلاف تھانہ گنڈاسنگھ قصور میں دانش نامی بچے کو زیادتی کا نشانہ بنانے اور ویڈیو بنا کر بلیک میل کرنے کے الزام میں 2015 میں مقدمہ درج کیا گیا تھا،بری ہونے والے ملزمان میں تنزیل الرحمن، عتیق الرحمن، سلیم اختر شیرازی، وسیم عابد، علیم آصف، وسیم سندھی، عرفان فریدی، فیضان مجید، علی مجید، عثمان خالد،عرفان فریدی شامل ہیں ، پراسیکیوشن نے ملزمان کیخلاف 16 گواہان پیش کیے،مذکورہ ملزمان کے خلاف قصور میں کمسن بچوں سے زیادتی اور ویڈیو بنا کر بلیک میل کرنے کے کل 29 مقدمات درج کئے گئے تھے جن میں سے اب تک 23 مقدمات کا فیصلہ ہو چکا ہے اور ملزمان کو صرف 2مقدمات میں سزا ہو سکی ہے جبکہ 21 مقدمات میں ملزمان بری ہو چکے ہیں۔