اسلام آباد(تبصرہ:طارق بٹ) چیئرمین سینیٹ کو ملنے والے تحائف کی تفصیلات ایوان بالا کی ویب سائٹ پر جاری کردی گئی ہے۔رضا ربانی نے تمام تحائف باضابطہ طریقے سے اسٹیٹ بینک میں مطلوبہ رقوم کی ادائیگی کے بعد حاصل کیے۔میاں رضا ربانی کے بطور چیئرمین سینیٹ قواعد و ضوابط پر سختی سے عمل پیرا ہونے کے سبب بیرون ملک کی اعلیٰ شخصیات نے انہیںکئی تحائف دیئے تھے۔شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے انہیں غیر ملکی سربراہوں نے جن تحائف سے نوازا ہے،ا س کی تفصیلا ت ایوان بالا کی ویب سائٹ پرجاری کردیئے گئے ہیں۔ جس میں کہا گیا ہے کہ چیئرمین سینیٹ جو کہ 12مارچ کو ریٹائر ہورہے ہیں ، وہ ان تحائف کی تفصیلات عوام کے سامنے لاکر ایک نئی طرہ ڈال رہے ہیں۔رضاربانی کو جرمن سلور پلیٹ کمبوڈیا کے وزیر اعظم ہیون سین کی جانب سے ملی ہے، جب کہ کمبوڈیا کی قومی اسمبلی کے صدر ہینگ سمرین نے انہیں ایک ڈیکوریشن پیس کا تحفہ دیا ہے۔جب کہ بحرین کی شوریٰ کونسل کے چیئرمین علی بن صالح ال صالح نے انہیں فریڈرک کانسٹنٹ کی ہاتھ میںپہننےوالی گھڑی بطور تحفہ دی ہے۔کابینہ ڈویژن سے جانچ پڑتال کے بعد میاں رضا ربانی نے اسٹیٹ بینک آف پاکستان میںسلور پلیٹ اور گھڑی کے ضمن میں 12ہزار اور 68ہزار روپے جمع کرائے ہیں۔تاہم ڈیکوریشن پیس چوںکہ 10ہزارروپے سے کم قیمت کا تھا اس لیے اس کی قیمت کی ادائیگی ضروری نہیں تھی۔چیئرمین سینیٹ کو گزشتہ سال اگست میں دورہ ایران کے وقت ایرانی پارلیمنٹ کے بہت سے ارکان نے بھی تحائف دیئے تھے ، جس میں ایران کے چیف جسٹس صادق لاریجان کی جانب سے لکڑی کا فریم، ایشیائی پارلیمانی اسمبلی کے سیکریٹری جنرل رضا ماجدی کی جانب سے سینری، آیت اللہ احمد جنتی کی جانب سے ڈیکوریشن پیس، ماہرین کی اسمبلی کے چیئرمین اور اسلامی جمہوریہ ایران کے گارڈین کونسل کے چیئرمین کی جانب سے ڈیکوریشن پیس اور ایران کی بین ال پارلیمانی یونین کے صدر صابر حسین چوہدری کی جانب سے چینی کا کپ بطور تحفہ حاصل کیا تھا۔ان تمام تحائف کی جانچ پڑتا ل کے بعد یہ بات سامنے آئی کہ ان کی قیمت 10ہزار روپے سے کم ہونے کے باعث انہیں ان کے لیے کوئی ادائیگی نہیں کرنا پڑی۔اسی طرح میاں رضا ربانی کو چین کی سیاسی مشاورتی کانفرنس کے چیئرمین برائے قومی کمیٹی یو ژینگ شینگ کی جانب سے چینی مٹی کا ڈیکو ریشن پیس بطور تحفہ ملا تھا، جس کے لیے انہوں نے 2ہزار روپے اسٹیٹ بینک آف پاکستان میں جمع کرادیئے۔اومان کے کونسل آف اسٹیٹ کے چیئرمین ڈاکٹر یحیٰ محفوظ سلیم ال مانتھری کی جانب سے انہیں ایک خنجر بطور تحفہ دیا گیا تھا ، جب کہ ایران کی فارن پالیسی کمیشن برائے اسلامی مشاورتی اسمبلی اور نیشنل سیکوریٹی کے چیئرمین علائوالدین بروجردی کی جانب سے بھی انہیں ایک لکڑی کا فریم بطور تحفہ ملا تھا۔رضا ربانی کو مالدیپ کی اعلیٰ شخصیات کی جانب سے بھی تحائف ملے ہیں ، ان میں مالدیپ کے صدر کی جانب سے ایک لکڑی کا گلدان ، مالدیپ کے اسپیکر مجلس کی جانب سے ایک لکڑی کی کشتی، جب کہ ایک لکڑی کا چھوٹا ڈیکوریشن پیس بھی انہیں تحفے میں ملا تھا۔انہیں ایرانی ارکان پارلیمنٹ کی جانب سے چار پانی اور چائے کی چھوٹی بوتلیں، ایک لکڑی کا فریم اور ایک دسترخوان بھی تحفے میں ملا۔رضاربانی نے تمام ملنے والے تحائف کو باضابطہ طریقے سے مطلوبہ رقم کی ادائیگی کرکے حاصل کیا اور ان کی تفصیلات بھی جاری کیں ، اس طرح وہ جس باوقار طریقے سے اس عہدے پر آئے تھے، اسی باوقار طریقے سے رخصت ہوں گے۔کئی مرتبہ اس طرح کے اسکینڈلز سامنے آتے رہے ہیں کہ جو تحائف حکومتی عہدیداران کو ملتے ہیں ، وہ ان کی مطلوبہ رقوم کی ادائیگی کے بغیر انہیں حاصل کرلیتے ہیں۔