لندن (جنگ نیوز) برطانوی لائٹ ہیوی ویٹ باکسر سکاٹ ویسٹ گارتھ10 رائونڈ کے خوفناک مقابلے میں اپنے حریف ڈی سپلمین کو ہرانے کے بعد ہسپتال میں دم توڑ گیا۔ اس خونی مقابلے میں دونوں باکسرز نے ایک دوسرے پر تابڑ توڑ حملے کیے تھے۔ مقابلے میں کامیابی کے بعد سکاٹ بے ہوش ہوکر گر پڑا اور شبہ ہے کہ اس کے دماغ میں چوٹ لگی اور خون بہنے کی وجہ سے وہ دم توڑ گیا۔ اس کے واقعے کے بعد ایک اور مقابلہ منسوخ کردیا گیا۔ ہفتے کی رات یہ باکسنگ مقابلہ ہوا تھا۔ پیر کی صبح سکاٹ کی موت کی افسوسناک خبر ملی جو کوئی نہیں سننا چاہتا تھا۔ مقابلے میں کامیابی کے بعد فاتح باکسر سکاٹ ویسٹ گارتھ کچھ پریشان دکھائی دے رہا تھا جب انٹرویو کے دوران وہ لڑکھڑانے لگا تو پیرا میڈیکس نے اس کی مدد کی۔ اس کی موت کی خبر ملتے ہی باکسنگ کمیونٹی کی جانب سے خراج عقیدت اور تعزیت کے پیغامات کی بھرمار ہوگئی۔ باکسنگ مقابلے میں شکست سے دوچار ہونے والے حریف باکسر سپلمین نے کہا کہ وہ سکاٹ کی موت کی خبر سن کر ٹوٹ گیا ہے۔ میں اس کی فیملی اور دوستوں سے دلی ہمدردی کا اظہار کرتا ہوں۔ باکسنگ کی دنیا ایک اچھے باکسر سے محروم ہوگئی۔ اس مقابلے کا اہتمام کرنے والے باکسنگ پروموٹر سیفٹی بل نے کہا کہ سکاٹ ویسٹ گارتھ باہمت اور باصلاحیت باکسر تھا۔ اظہار افسوس کے لیے میرے پاس الفاظ نہیں ہیں۔ یہ میرے اور سکاٹ کی فیملی اور دوستوں کے لیے مشکل ترین لمحات ہیں۔ میچ روم سپورٹس پروموٹر ایڈی ہیرن نے ٹوئیٹ کیا کہ ہماری تمامتر ہمدردیاں سکاٹ کی فیملی اور دوستوں کے ساتھ ہیں۔ اس کی موت سے برطانوی باکسنگ ایک باصلاحیت باکسر سے محروم ہوگئی۔ سابق عالمی چیمپئن رکی ہیٹن نے سکاٹ ویسٹ گاتھ کی موت کو انتہائی افسوسناک اور دل شکستہ کرنے والی خبر قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ تمام افراد جو اس باکسنگ ایونٹ میں شریک تھے، اس خبر پر افسردہ ہیں۔ اللہ تعالیٰ اس کی فیملی اور دوستوں کو صبر دے۔ سکاٹ ویسٹ گارتھ کا تعلق نیو کاسل سے تھا اور وہ سائوتھ یارکشائر میں رہتا تھا۔ اس نے10باکسنگ مقابلوں میں سے سات میں کامیابی حاصل کی، جن میں سے دو کامیابیاں ناک آئوٹ کے ذریعے حاصل کی تھیں۔ باکسنگ سے قبل اس نے فٹبال کے ذریعے کیریئر کا آغاز کیا تھا۔ وہ شفیلڈ میں ٹریننگ کرتا تھا۔ اس کی فیملی کے لیے فنڈ جمع کرنے کی غرض سے ’’گو فنڈ می‘‘ پیچ بنادیا گیا۔