• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

10 سال پنجاب میں کیاکیا؟ شہباز شریف تصویریں چھپوانے کے شوقین ہیں توآکر وضاحت کریں،چیف جسٹس

10 سال پنجاب میں کیاکیا؟ شہباز شریف تصویریں چھپوانے کے شوقین ہیں توآکر وضاحت کریں،چیف جسٹس

لاہور(نمائندہ جنگ)چیف جسٹس پاکستان مسٹر جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت مسلسل 10 سال سے پنجاب میں حکومت کررہی ہے ، بتائےکیا کام کیا؟ عوام کے پیسے سے ذاتی تشہر کیوں کی جارہی ہے؟ شہباز شریف اپنی تصویریں چھپوانے کے شوقین ہیں تو آکر وضاحت کریں، جو کام نہ کرسکے انکے اشتہار بھی دیں، عوام کی صحت ترجیح نہیں،اورنج ٹرین پر اربوں روپےلگا دیئے، پینے کا پانی زہریلا ہے،کام کر کے کارکردگی دکھائیں،حیران ہوں کہ صاف پانی کیلئے بلٹ پروف گاڑیاں خریدنے کی کیا ضرورت ہے؟ جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ حکمران مقروض قوم کا پیسہ ذاتی تشہیر پر خرچ رہے ہیں، عدالت نے شادی ہالوں سے متعلق نظرثاثی شدہ پالیسی ایک ماہ میں طلب کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ جو لوگ بتانے سے پہلے جائیدادیں کمرشل کراچکے انہیں نہ چھڑا جائے۔ انھوں نے یہ ریمارکس لاہور رجسٹری میں مختلف از خود نوٹسز کی سماعت کے دوران دیئے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ موجودہ حکومت مسلسل 10 سال سے حکومت کررہی ہے ، بتائےکیا کام کیا؟ اپنی کاکردگی کے اشتہار چلاتے ہیں جو نہیں کیا اسکا اشتہار بھی چلائے لاہور کے شہریوں کو پینے کیلئے گندہ اور زہریلا پانی مل رہا ہے یہ لوگوں کی زندگی اور موت کا معاملہ ہے اورنج ٹرین پر اربوں روپے لگا دیئے ادھر دھیان نہیں کہ کیا ہو رہا ہے اورنج ٹرین بنائیں موٹر وے بنائیں عوام کی صحت کی طرف بھی توجہ دی جائے، وزیر اعلی، چیف سیکرٹری اور واسا کے لوگ بتائیں کہ اس طرف توجہ کیوں نہیں دی جا رہی میں ہسپتالوں میں کیوں نا جائوں، کسی نے تو ان لوگوں کا حال دیکھنا ہے، لوگ کس طرح کراہ رہے ہیں کتنی بار وزیراعلی یا افسر ہسپتالوں میں گئے ہیں جن کا یہ کام یہ وہ نہیں کریں گے کوئی تو کرے گا۔ پاکستان میں گڈ گورننس کا یہ حال ہے، چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ محمود بوٹی ٹریٹمنٹ پلانٹ پر کتنی لاگت آئے گی عدالتی معاون عائشہ حامد نے بتایا کہ محمود بوٹی پر 9 بلین، شادباغ پر 10 بلین روپے لاگت آئیگی جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ اورنج ٹرین پر کتنے لگیں گے۔ چیف سیکرٹری بولے اورنج ٹرین پر 180 بلین روپے لاگت آئیگی، تاہم بیرسٹر اعتزاز احسن کھڑے ہوئے اور عدالت کو بتایا کہ غلط ہے، 235 بلین روپے خرچ آئیگا۔ سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں آلودہ پانی دریاوں میں پھینکنے سے متعلق از خود نوٹس کیس کی سماعت کے بعد عدالت نے چیف سیکرٹری کو صاف پانی کے منصوبوں کے پی سی ون جمع کروانے کا حکم دیدیا۔ چیف جسٹس اف پاکستان کی سربراہی میں تین رکنی فل بنچ نے دریائوں میں آلودہ پانی پھینکنے سے متعلق از خود نوٹس کی سماعت کی۔ دوران سماعت چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ یہ حالت ہے کہ ڈیٹ شیٹ پر بھی وزیر اعلیٰ کی تصویریں چھپتی ہیں کارکردگی دکھانی ہے تو کام کر کے دکھائیں، تصویریں چھپوا کر نہیں شہباز شریف کو تصویریں چھپوانے کا زیادہ شوق ہے تو ہمیں پیش ہو کر وضاحت کریں یاد رکھیں ہم نیب کو پنجاب حکومت کے اشتہارات کی تحقیقات کا حکم دے سکتے ہیں۔ جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ حکمرانوں کو اندازہ نہیں کہ پاکستان قرضوں میں ڈوب چکا ہے، قرضوں میں ڈوبی قوم کا پیسہ حکمران ذاتی تشہیر پر خرچ کر رہے ہیں،قرضوں کی صورتحال دیکھ کر عدالت پریشان اور خوفزدہ ہے، اب بھی وقت ہے حکومتیں اپنی ترجیحات درست ہر لیں، سپریم کورٹ نے صاف پانی کے منصوبوں کے پی سی ون طلب کر تے ہوئے 31 مارچ تک سماعت ملتوی کر دی۔ ایک موقع پر چیف جسٹس نے ٹریٹمنٹ پلانٹ کے حوالے سے پنجاب حکومت کا موقف واضح کرنے پر عدالتی معاون عائشہ حامد کی سرزنش کر دی اور کہا کہ یہ آپ کا مسئلہ نہیں، جن کا کام ہے وہ وضاحت کریں۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے ہیں کہ حیران کن بات ہے کہ صاف پانی فراہم کرنے کے لیے بلٹ پروف گاڑیاں بنائی جا رہی ہیں پیسے کو افسران پر خرچ کیا جا رہا ہے بلٹ پروف اور لینڈ کروزر گاڑیاں خریدنے کی کیا ضرورت ہے؟ صاف پانی کمپنی کیس کی سماعت چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی پر مشتمل تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔چیف سیکرٹری پنجاب نے عدالت کو بتایا کہ عدالتی حکم پر بلٹ پروف گاڑیوں کا فراہم کرنے کا عمل روک دیا گیا ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ کروڑوں اربوں روپے کے اخرجات کیے جا رہے ہیں یہ معاملہ بھی دیکھا جائے۔ چیف جسٹس پاکستان نے حکم دیا کہ چیف سیکرٹری صاف پانی کمپنی کی تمام تفصیلات عدالت میں پیش کرئے۔ جسٹس میاں ثاقب نثار نے لیپ ٹاپ اسکیم اور ہیلتھ کارڈز پر وزیراعلی پنجاب کی تصاویر شائع کرنے کے خلاف نوٹس لیتے ہوئے ریمارکس دیئے ہیں کہ پیسہ عوام کا اور تصویریں وزیراعلی کی تصویریں کیوں لگائی جارہی ہیں، وزیراعلی پنجاب کی تصوہر ہر جگہ کیوں آجاتی ہے کیا شہباز شریف سے تصاویر چھاپنے پر وضاحت لی جائے پہلے زمانے میں لوگ چھپ کر خدمت کرتے تھے اب عوامی پیسوں سے تشہیر کرتے ہیں سیاسی جماعتیں تشہر اپنے پیسوں سے کریں عوام کے ٹیکس کے پیسوں سے تشہیر نہ کریں چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں تین رکنی فل بنچ نے لیپ ٹاپ اسکیم اور ہیلتھ کارڈز پر وزیراعلی پنجاب کی تصاویر شائع کرنے پراز خود نوٹس کی سماعت کی۔ دوران سماعت چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ پیسہ عوام کا اور تصویریں وزیراعلی کی کیوں لگائی جارہی ہیں جس پر چیف سیکرٹری پنجاب نے عدالت کو بتایا کہ لیپ ٹاپ اسکیم اور ہیلتھ کارڈ وزیراعلی پنجاب کی کاوش ہے چیف جسٹس نے چیف سیکرٹری سے استفسار کیا کہ بتایا جائے لیپ ٹاپ اسکیم پر کتنے اخراجات آئے ہیں۔

تازہ ترین