سکھر،مٹیاری(بیورورپورٹ‘ایجنسیاں)قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید احمد شاہ نے کہا ہے کہ عزیر بلوچ سے میرا یا پیپلزپارٹی کا کوئی تعلق نہیں‘ ایک آدمی جو مطلوب تھا وہ رینجرز کی 90دن کی تحویل میں ہے‘ وہ کتنے کیسوں میں ملوث ہے ہمارا اس سے کوئی تعلق نہیں ہے‘ ہم سیاستدان ہیں‘پروگراموں میں جاتے ہیں‘آج کل سیلفی کا دورہے‘کوئی بھی ہمارے ساتھ تصویر بنوا لیتا ہے ‘ہمیں کیا پتہ کہ کوئی مجرم ہے یا عام آدمی ،میاں صاحب بچارے کو کیا پتہ کہ آلو کتنے کا بک رہا ہے‘وزیراعظم کو سب اچھاہے کی رپورٹ دی جاتی ہےجبکہ وزیراعلیٰ سندھ کے مشیربرائے اطلاعات مولا بخش چانڈیونے کہاہے کہ پیپلز پارٹی کے خلاف بنائے گئے گرینڈا لائنس میں سوائے پیر پگارا کے کچھ نہیں‘چوہدری نثار اور وزیر اعظم کے درمیان اپنے ہی بیانات میں تضاد ہے، چوہدری نثار کی پریس کانفرنس سے سندھ اور وفاق کے درمیان ماحول خراب ہوا ۔تفصیلات کے مطابق اتوارکو سکھر میں اپنی رہائش گاہ پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان آگئے ہیں ‘وہ پارلیمنٹ میں آکرملکی حالات پر بریف کریں اور بتائیں کہ سعودی عرب اور ایران کے دورے میں کن اشوز پر بات ہوئی‘حکومت سمجھتی ہے کہ اپوزیشن جان بوجھ کر پوائنٹ اسکورنگ کررہی ہے یہ بڑے افسوس کی بات ہے‘میں 20کروڑ عوام کا اپوزیشن لیڈر ہوں میری ذمہ داری ہے کہ میں عوام کے مسائل پر بات کروں، جہاں بھی مسئلہ ہوگا یا حکومت کی غفلت نظر آئے گی ہمارا فرض بنتا ہے کہ ہم قوم کے سامنے رکھیں ،وزیر اعظم، گورنر، وزیراعلیٰ ہاؤس کی سکیورٹی کم کرکے اسکولوں پر تعینات کی جائے‘وزیراعظم کو آلو کی قیمت کیاپتہ‘ہمارے جیسا کوئی جیالا ہو جو اس پوزیشن میں ہو جو بتائے کہ آلو کتنے میں ملتا ہے‘ یہاں تو یہی کہاوت کہی جا سکتی ہے کہ اگر آٹے اور گندم کا بحران ہو تو ڈبل روٹی اور پیسٹری کھائی جائے ‘پیٹرولیم مصنوعات پر حکومت اربوں روپے کمارہی ہےلیکن عوام کو کچھ نہیں مل رہا‘ن لیگ کا ایک لیڈر جو اس ٹیکس کو جگا ٹیکس کہتا تھا وہ جگہ ٹیکس9روپے ہے اس جگا ٹیکس پر 52فیصد مزید ٹیکس لگا رہے ہیں‘غریب کی روٹی چھیننا ،سرکاری اداروں کی نجکاری کر کے انہیں بے روزگار کرنا ان کا وطیرہ ہے،لوگوں کو لوٹا جارہا ہے۔ ادھر مٹیاری میں میڈیاسے گفتگوکرتے ہوئے مشیراطلاعات سندھ مولابخش چانڈیونے کہاکہ پی ٹی آئی اب بچکانہ سیاست کررہی ہے جبکہ پہلے عوام کو ان سے بڑی امیدیں تھیں‘انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کی عمریں دیوانی ہوتی ہیں‘ اب ہماری پارٹی میں تبدیلی کیلئے بوڑھے سیاستدانوں کو علیحدہ رکھ کر نوجوانوں کو آگے لانا پڑے گا جس سے انقلاب برپا ہوگا۔