• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

گردوں کی غیر قانونی پیوند کاری روکنی ہوگی، چیف جسٹس

گردوں کی غیر قانونی پیوند کاری روکنی ہوگی، چیف جسٹس

چیف جسٹس سپریم کورٹ نے ریمارکس دیے ہیں کہ گردوں کی غیر قانونی پیوند کاری روکنی ہوگی، انسانی اعضا عطیہ کرنے سے متعلق مؤثر قانون سازی کی جائے۔

گردوں کی غیر قانونی پیوند کاری سے متعلق از خود نوٹس کی سماعت کے دوران ڈاکٹر ادیب رضوی نے اپنی سفارشات عدالت میں جمع کرادیں۔

چیف جسٹس نے کہا کہ آپ بڑا کام کررہے ہیں، آپ کی سفارشات پر آج ہی حکم جاری کریں گے، جسٹس ثاقب نثار ایس آئی یو ٹی بھی گئے اور بعد از مرگ اپنے اعضا عطیہ کرنے کا اعلان کیا۔

گردوں کی غیر قانونی پیوند کاری سے متعلق ازخود نوٹس کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا کہ اس عمل کو ہرصورت روکنا ہوگا۔

ڈاکٹر ادیب رضوی نے اپنی سفارشات عدالت میں جمع کرائیںجن میں بتایا ہے کہ مؤثر قانون سازی نہ ہونے کے باعث گردوں کی پوند کاری جاری ہے اور اس حوالے سے پاکستان کا شمار اگلے نمبروں پر ہوتا ہے۔

ڈاکٹر ادیب رضوی نے کہا کہ انسانی اعضا عطیہ کرنے کی اجازت ہونی چاہئے، اس کے بغیر غیرقانونی پیوندکاری کا دھندہ جاری رہے گا۔

چیف جسٹس نے کہا کہ آپ کی سفارشات پر آج ہی حکم جاری کریں گے، آپ ایک بڑاکام کررہے ہیں، اللہ ہمیں طاقت دے کہ ہم آپ کی مدد کرسکیں۔

منیر اے ملک نے عدالت کو بتایا کہ قوانین موجود ہیں مگر حکومت اس پر عملدرآمد نہیں کرا رہی۔

چیف جسٹس نے کہا کہ غریبوں کی مجبوریاں اور نشے کے عادی افراد اپنی جگہ مگر اس کاروبار کو چلانے والے کون ہیں؟

منیر اے ملک نے بتایا کہ ڈاکٹراور نرسز اس کاروبار میں ملوث ہیں۔

چیف جسٹس نے پوچھا کہ ڈاکٹرز کو کیوں نہیں پکڑا جاتا؟ حکومتیں کیوں اس معاملے کو مانیٹر نہیں کرتیں؟ اگر قوانین میں ترمیم کرنی ہے تو کم از کم بتایا تو جائے۔

چیف جسٹس نے میڈیا، وکلاء اور سول سوسائٹی پر زور دیا کہ وہ اعضا عطیہ کرنے سے متعلق عوامی شعور بڑھانے کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔

سماعت کے بعد چیف جسٹس نے ایس آئی یو ٹی کا دورہ بھی کیا۔

ڈاکٹر ادیب رضوی نے چیف جسٹس کا استقبال کیا اور انہیں مختلف وارڈز کا دورہ کرایا۔

اس موقع پر چیف جسٹس نے بعداز مرگ اپنے اعضا عطیہ کرنے کا اعلان بھی کیا۔


تازہ ترین