• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

رہنما سابق ہوں یا موجودہ کسی کی تصویر نہیں ہونی چاہیے، چیف جسٹس

کراچی(اسٹاف رپورٹر) سپریم کورٹ کے چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے سندھ میں سرکاری اشتہارات پر سیاسی شخصیات کی تصاویر کی نشرواشاعت پر چیف سیکرٹری سندھ کو حلف نامے کے ساتھ رپورٹ پیش کرنے اور 4 اپریل تک سیاسی رہنماؤں والے سرکاری پینافلیکس ہٹانےکاحکم اور آئندہ سرکاری اشتہارات پر سیاسی شخصیات کی تصاویر پر بھی پابندی عائد کردی ہے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے ابھی میں نے خود دیکھا سرکاری پینافیلکس پر بھی سیاسی رہنماؤں کی تصاویر ہیں۔ جتنے پیسے خرچ ہوئے واپس قومی خزانے میں جمع کروائیں گے،قومی دولت کو ضائع ہونے نہیں دیں گے، رہنما سابق ہوں یا موجودہ کسی کی تصویر نہیں ہونی چاہیے۔ ہفتہ کو سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی لارجر بینچ کے روبرو سندھ میں سرکاری اشتہارات پر سیاسی رہنماؤں کی تصاویر سے کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی،بینچ کے دیگر اراکین میں جسٹس فیصل عرب اور جسٹس سجاد علی شاہ شامل تھے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے جن اشتہارات پر سیاسی رہنماؤں کی تصاویر شائع ہوئیں ان سب اشتہارات کی تفصیلات دیں۔سیاسی تصاویر والے اشتہاری مہمات کے پیسے متعلقہ سیاسی پارٹی کو دینےہونگے۔

تازہ ترین