• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

فائر مین کی ذمہ داریاں تحریر:کونسلر ریاض بٹ…لوٹن

نمائندہ جنگ:پیٹربرا اور کالم نگار خالد محمود جونوی نے اپنے کالم عرض تمنا میں ہم اور آگ بجھائی کا محکمہ پر ایک خوبصورت تحریر لکھ کر میری توجہ ایک بڑے اور اہم مسئلہ کی طرف مبذول کروائی ایک قاری کی حیثیت سے میں انکے کالم بڑی دلچسپی سے پڑھتا ہوں وہ جو لکھتے ہیں اس سے کمیونٹی کے مسائل اجاگر ہوتے ہیں، اللہ تعالیٰ انہیں مکمل صحت عطا فرمائے۔ ہم اور آگ بجھائی کے محکمے کے بارے میں ہماری کمیونٹی کے رویے اور محکمہ سے عدم دلچسپی پر جو اظہار کیا وہ قابل غور ہے۔ موصوف نے اپنے کالم میں لکھا کہ ہماری کمیونٹی اس محکمہ کے بارے جو رائے رکھتی ہے یہ محکمہ ایسا نہیں ہے یہ ادارہ ایک نیک نام اور فعال ادارہ ہے جو ہنگامی حالات سے نمٹنے کیلئے ہمہ وقت تیار رہتا ہے میں ایک کونسلر کی حیثیت سے مختلف اوقات میں چند سالوں کیلئے لوٹن باروکونسل کی نمائندگی کرچکا ہوں اب بھی ہمارے تین کونسلرز اس ادارے میں ہماری نمائندگی کررہے ہیں۔ اگرچہ ہماری کاونٹی بیڈفورڈ شائر ہے اس حوالے سے اس ادارے کا نام بیڈفورڈ شائر فائر ریسکیو اتھارٹی ہے۔ میں نے ایک ممبر کی حیثیت سے اپنی بساط کے مطابق کام کیا اس ادارے کا ممبر ہونا بڑے اعزاز کی بات ہے۔ ہمارا یہ ادارہ بیڈفورڈ شائر تک محدود نہیں بلکہ ہنگامی حالات سے نمٹنے کیلئے دوسری کمیونٹیز کے اداروں کے ساتھ ملکر اس بات کو یقینی بناتی ہے کہ لوگوں کو ناگہانی صورت سے کیسے بچایا جاسکتا ہے۔ بیڈفورڈشائر میں چونکہ تین باروز ہیں لوٹن بارو، بیڈفورڈ بارو، مڈبیڈفورڈ بارو ان تین باروز کیلئے بیڈفورڈ شائر ریسکیو اتھارٹی ایک ہی ادارہ ہے جو ان تمام باروز میں ہنگامی حالات سے نمٹنے کیلئے ہے یہ ایک بڑا ادارہ ہے اس میں چیف فائر آفیسر، ڈپٹی چیف فائر آفیسر، اسسٹنٹ فائر آفیسر اور ہرڈیپارٹمنٹ کا علیحدہ علیحدہ آفیسر موجود ہے جبکہ ہیڈکوارٹر میں ایک پورا نیٹ ورک ہے جو اپنا کام بڑی ایمانداری جانفشانی اور لگن سے کرتا ہے۔ ایک ممبر کی حیثیت سے میں نے کئی بارسیمینار اور ورک شاپ میں حصہ لیا اور یہ دیکھ کرکہ فائرمین کس طرح ہنگامی حالات میں کام کرتےہیں ان فائرمینوں پر رشک کیا جاسکتا ہے اور ایک فائر مین کس طرح مکمل ٹریننگ حاصل کرکے اپنے پیشہ سے انصاف کرتا ہے میں چند ایک مثالیں دے سکتا ہوں یہ فائرمین ایک تباہ شدہ گاڑی سے لوگوں کو چند منٹوں میں نکال لیتے ہیں۔ اسی طرح گھروں یا فیکٹریوں میں آگ لگنے کی صورت میں یہ فائر مین لوگوں کو بچانے کیلئے خود خطرات میں گھرجاتے ہیں۔ ان فائرمینوں کی ہمت جرأت اور کام کرنے کے طریقوں کو دیکھ کر کہا جاسکتا ہے یہ کام ہر آدمی کے بس کی بات نہیں اس کیلئے جن جذبوں اور لگن کی ضرورت ہوتی ہے وہ ابھی ہم میں پیدا نہیں ہوئی چند سال قبل اتھارٹی نے لوگوں کو اس ادارہ میں شامل کرنے کیلئے کوشش کی تھی ابھی انہیں کوئی خاطرخواہ کامیابی نہیں ہوئی ایسے سیمینار اور ورک شاپ فائر سٹیشنز پر ہی منعقد ہوتے ہیں۔ قارئین کی دلچسپی کیلئے بتاتا چلوں کے کائونٹی کے اندر کم و بیش ایک درجن کے قریب فائر سٹیشنز موجود ہیں یہ فائر سٹیشنز کائونٹی کے مختلف بڑے چھوٹے شہروں میں موجود ہیں ان کی تفصیل ادارے کی ویب سائٹ سے حاصل کی جاسکتی ہے۔ گزشتہ سال بیڈفورڈ شائر پولیس فورس کی طرف سے فورس میں شامل کرنے کیلئے ایک مہم چلائی گئی تھی بہت سے ہمارے نوجوان اس مہم سے مستفید ہوئے اور آج وہ فورس میں ہماری نمائندگی کررہے ہیں۔ میں امید کرتا ہوں کہ ہمارے نوجوان اس ادارے میں شامل ہوکر اپنی کمیونٹی کا نام روشن کریں گے۔ یہ ادارہ ایک منظم ادارہ ہے اس ادارے میں ترقی اور آگے بڑھنے کی گنجائش موجود ہےیہ ادارہ ایک خاندان کی طرح ہے۔ اگر تعلیم یافتہ نوجوان اس ادارے میں شامل ہوں تو انکے لئے بڑی آسانیاں ہونگی اور کمیونٹی کی عزت و وقار میں اضافہ ہوگا اس ادارے نے مشکلات اور ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کیلئے منصوبہ بندی کررکھی ہے۔ چند سال قبل بیڈفورڈ کے ایک دریا میں طغیانی کی وجہ سے ایک آدمی کی موت ہوگئی تھی تب سے ادارے نے ایسی صورت حال سے نمٹنے کیلئے ایک کشتی کا انتظام کررکھا ہے۔ ادارہ مکمل طور پر ایک آزاد اور حالات سے نمٹنے کیلئے تیار ہے۔ ہمارے آبائی ملک پاکستان یا آزاد کشمیر میں ہنگامی حالات سے نمٹنے کیلئے کوئی منصوبہ بندی نہیں کی جاتی جسکی وجہ سے بہت سی قیمتی جانوں کا ضیاع ہوجاتا ہے پھرر شہروں کے اندر فائر بریگیڈ اور ایمبولینس جانے کی جگہ نہیں ہوتی ایسی صورت میں کام نہیں کیا جاسکتا۔ قارئین کرام یہاں پر نئے مکانات بناتے وقت اس بات کا خیال رکھا جاتا ہے کہ ہنگامی صورت میں پانی مل سکے خاص طور پر ایفل ٹاور کے واقعہ کے بعد اس ادارے کی سفارشات کو مدنظر رکھ کر نئی بلڈنگ اور خاص طور پر ہائی رائز بلڈنگ کو ایسی صورت حال سے بچانے کیلئے کام کیا جارہا ہے۔ ایفل ٹاور کے واقعہ نے پوری قوم کو جھنجھوڑ کے رکھ دیا تھا۔

تازہ ترین