• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

محکموں میں رشوت عام ہے، انصاف دلانا ججز کی ذمہ داری، جو نہیں مل رہا، چیف جسٹس

لاہور(نمائندہ جنگ) چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا ہے کہ انصاف دلانا ججز کی ذمہ داری ہے جو انہیں مل رہا ہے، عدلیہ عوام کے بنیادی حقوق کی محافظ ہےاور عدلیہ کے تمام ججز ہیرے ہیں جو انصاف کی فراہمی کرتے ہیں، انتظامیہ کی ذمہ داری ہے کہ عوام کے بنیادی حقوق کا تحفظ کرے، جب عدلیہ مداخلت کرتی ہے تو انہیں برا لگتا ہے، اداروں کا حال یہ ہے کہ لوگوں کو رشوت دے کر ہی محکموں میں کام کروانا پڑتے ہیں،انتظامیہ بدنیتی کا مظاہرہ کریگی تو عدلیہ کو مداخلت کرنا پڑیگی۔لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم کے والدجسٹس (ر)فضل کریم کی کتاب ’’جوڈیشل ریویو آف پبلک ایکشن‘‘ کی کتاب کے دوسرے ایڈیشن کی تقریب رونمائی جی او آر ون میں منعقد ہوئی۔ تقریب سے خطاب میں چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ ہال میں داخل ہونے تک سوچتا رہاکہ آخرمجھے کیوں بلایاگیا،اگر لوگوں کو بنیادی حقوق اور انصاف نہیں مل رہے تو انکی فراہمی چیف جسٹس پاکستان کے فرائض میں شامل ہے،آئین اورشہریوں کے بنیادی حقوق کا تحفظ کرنا عدلیہ کی ذمہ داری ہے،لوگوں کو بنیادی حقوق نہ ملنے سے معاشرے میں خرابیاں پیدا ہو ر ہی ہیں ،المناک بات یہ ہے کہ ملک میں شرح خواندگی بہت کم ہے جسکی وجہ سے شہریوں کو اپنے بنیادی حقوق کاعلم نہیں،اگر انہیں اپنے حقوق کاعلم ہو جائے تو وہ خود ہی اپنے حقوق لے لیں گے، علم کے بغیر کوئی قوم ترقی نہیں کر سکتی۔ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا کہ اگر انتظامیہ بدنیتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے عوام کے حقوق کاتحفظ نہیں کریگی تو وہ عدلیہ کے پاس آئیں گے،بدقسمتی سے اداروں کا حال یہ ہے کہ لوگوں کو رشوت دیکر ہی محکموں میں کام کروانا پڑتے ہیں،بلکہ ایل ڈی اے میں جائزنقشہ پاس کرانے کیلئے کچھ زیادہ ہی دینا پڑتا ہے، شہریوں کو میرٹ پر نوکریاں نہیں مل رہیں اور جن کے پاس نوکریاں ہیں انہیں بلا جواز نکال دیاجاتا ہے، لوگوں کی دادرسی عدلیہ نہیں کر یگی تو اور کون کریگا،اگرہم لوگوں کی دادرسی کرتے ہیں تو کہتے ہیں مداخلت ہورہی ہے، بنیادی حقوق کی خلاف ورزی پر عدلیہ ہر صورت عوام کی دادرسی کر یگی۔ چیف جسٹس پاکستان نے جسٹس (ر)فضل کریم کی عدلیہ کیلئے خدمات کوسراہا ۔تقریب میں سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج جسٹس آصف سعید کھوسہ ، چیف جسٹس لاہورہائیکورٹ محمدیاورعلی، سپریم کورٹ کے جسٹس عمرعطا بندیال، جسٹس منظور احمد ملک، جسٹس اعجازالاحسن، جسٹس سید منصور علی شاہ سمیت دیگر نے شرکت کی۔ لاہور ہائیکورٹ کے سینئرترین جج جسٹس انوارلحق، جسٹس مامون الرشید شیخ، جسٹس فرخ عرفان خان، جسٹس قاسم خان ،جسٹس سید مظاہر علی اکبر نقوی، جسٹس امیربھٹی، جسٹس عائشہ اے ملک، جسٹس شاہد کریم ،جسٹس شاہد وحید، جسٹس عاطر محمود،جسٹس شاہد بلال حسن ،جسٹس شہرام سرور چوہدری،جسٹس طارق سلیم شیخ،جسٹس علی اکبرقریشی ،جسٹس اسجدجاوید گورال،رجسٹرار ہائیکورٹ بہادرعلی خان ، چیئرمین فیڈرل سروس ٹربیونل جسٹس (ر) سید زاہد حسین ، سابق چیف جسٹس ہائیکورٹ خلیل الرحمان خان ،سابق صدر ہائیکورٹ بار حامد خان،ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل شان گل ، ظفر اقبال کلانوری ایڈووکیٹ،سرفراز حسین چیمہ سمیت دیگرسینئر وکلانے تقریب میں شرکت کی۔ تقریب کے شرکاء سے سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج جسٹس آصف سعید کھوسہ ، جسٹس (ر)ناصرہ اقبال ،بیرسٹر علی ظفر،ڈاکٹر اسامہ صدیق اور پروفیسر مارٹن لیو نے بھی اظہار خیال کیا۔
تازہ ترین