• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

گوگل، ایپل اور فیس بک کو یورپی یونین میں ہونے والی آمدنی پر ڈیجیٹل ٹیکس کا سامنا

گوگل، ایپل اور فیس بک کو یورپی یونین میں ہونے والی آمدنی پر ڈیجیٹل ٹیکس کا سامنا

برسلز: مہرین خان،الیکس بارکر،

روشیل ٹاپلینسکی

فنانشل ٹائمز کی جانب سے دیکھے گئے مجوزہ مسودے کے مطابق برسلز ٹیکنالوجی جائنٹس جیسے گوگل، فیس بک اور ایپل کو یورپی یونین میں آمدنی پرڈیجیٹل ٹیکس کے ساتھ نشانہ بنانے کی تیاریاں کررہا ہے، جس سے یورپی یونین کی سالانہ آمدنی میں تقریبا 5 ارب یورو اضافہ ہوگا۔

یورپی کمیشن آئندہ ہفتے تین حصوں پر مشتمل ڈیجیٹل ٹیکس کا اعلان کرے گا جس کا ہدف منافع کی بجائے آمدنی ہے، ٹیکنالوجی کمپنیوں کی جانب سے ٹیکس سے بچنے کے لئے فرانس، جرمنی اور برطانیہ میں سخت نکتہ نظر پر توجہ دی گئی ہے۔

ٹیکس جو 3 فیصد کی شرح مقرر ہونے کا امکان ہے،اس میں ڈیجیٹل جائنٹس جیسے گوگل کی جانب سے اشتہارات سے حاصل ہونے والی آمدنی، صارفین اور ایپل یا اسپوٹی گائی جیسی سروسز کو سبسکرائب کرنے والوں سے حاصل ہونے والی فیس اور کاروباری اداروں کی فروخت کے اعدادوشمار تیسری پارٹیوں کو دینے سے حاصل ہونے والی آمدنی کے خلاف اضافہ ہوجائے گا۔

کمیشن میں درست حد اور شرح زیر بحث ہیں اور تبدیل ہوسکتی ہیں۔لیکن بدھ کو گردش ہونے والا ڈرافٹ کمپنیوں پر 750 ملین یوروسے زائد سالانہ عالمی آمدنی یا یورپی یونین میں پیدا کی گئی مجموعی قابل ٹیکس آمدنی 50 ملین یورو پر لاگو کرتا ہے۔ یہ ایک مضبوط مارکیٹ کی حیثیت قائم کرنے کے طور پر ان کی وضاحت کرتا ہے جو نیٹ ورک کے اثرات اور بڑے ڈیٹا کے استحصال سے فائدہ اٹھاسکتے ہیں۔

کمیشن کے ٹیکس کا نقشہ امریکی ٹیک گروپس کو مشتعل کرے گا جنہیں طویل عرصہ سے برسلز میں غیرمنصفانہ سلوک کی شکایت ہے۔ تجویز کوآئرلیںڈ اور لکسمبرگ جیسے یورپی یونین کے کم ٹیکس والے رکن ممالک کی جانب سے مزاحمت کا بھی امکان ہے۔ قانون بنانے کے لئے کمیشن کی تجویز کو یورپی یونین کے 28 رکن ممالک کی جانب سے متفقہ حمایت کی ضرورت ہے۔

قانونی ٹیکس کے مسودے میں کمیشن نے نوٹ کیا ہے کہ روایتی کمپنیوں نے 23.3 فی صد کی مؤثر ٹیکس کی شرح ادا کی ہے،جبکہ ڈیجیٹل کمپنیاں جو اکثر بیرون ملک آپریٹ کی جاتی ہیں، یورپی یونین میں اوسط 9.5 فیصد ٹیکس ادا کرتی ہیں۔

کمپنی جیسے فیس بک کو ٹیکس کیلئے اہل ہونے کے لئے یورپی یونین کے ہر رکن ممالک میں کم از کم ایک لاکھ صارفین ہونے کی ضرورت ہوگی۔ پالیسی کا مقصد ہے کہ ڈیجیٹل جائنٹس کو جہاں ان کے بڑے آپریشنز ہیں وہاں ہدف بنایا جائے۔

برسلز کا آمدنی کو ہدف بنانے کا منصوبہ فروخت کی بجائے منافع پر مبنی کمپنیوں پر ٹیکس کیلئے بین الاقوامی اتفاق رائے کا درہم برہم کرتا ہے۔تاہم اصول فرانس اور برطانیہ کی حمایت میں ہیں، رائے کا نایاب اجماع جس نے نکتہ نظر میں تبدیلی کیلئے یورپ میں بڑھتی ہوئی سیاسی تحریک کو نمایاں کیا۔

اس ہفتے برطانیہ کی حکومت نے اشارہ دیا کیا کہ یہ ڈیجیٹل آمدنی پر قومی ٹیکس نافذ کرنے پر غور کرسکتا ہے، جبکہ ٹیک آمدنی پر مساوی ٹیکس کا تصور گزشتہ ستمبر میں فرانس نے جرمنی،اٹلی اور اسپین کی حمایت سے پہلی بار پیش کیا تھا۔

برسلز کے ڈیجیٹل ٹیکس کے عبوری اقدامات یورپی یونین کی حکومتوں کے لئے تیزی سے اربوں یورو پیدا کرنے کیلئے فرق ختم کرنے کے طور پر ارادہ رکھتے ہیں جبکہ بین الاقوامی حکام ڈیجیٹل کمپنیوں کے ٹیکس پر قواعد کو تبدیل کرنے کے لئے طویل المدتی منصوبوں کے ساتھ آئے ہیں۔

اگر 1 سے 5 کے درمیان طے کیا جائے تو کمیشن کا مسودہ متن حساب کرتا ہے کہ ٹیکس سے کتنی رقم بڑھ سکتی ہے۔اگر بلند ترین سطح 5 فیصد لاگو کی جائے تو زیادہ سے زیادہ 7.8 بلین یورو سالانہ پیدا ہوں گے۔

یورپی یونین کے ایک عہدیدار نے کہا کہ اگرچہ کمیشن میں داخلی بحث جاری تھی،برسلز کے آئندہ ہفتے میں 3 فیصد کی شرح پیش کرنے کا امکان تھا۔کمیشن کے حساب کے مطابق اس سے تقریبا 4.8 بلین یورو پیدا ہوں گے۔

ای کامرس پلیٹ فارمز جیسے ایمزون اور دیگر خوردہ فروشوں کے جزوی طور پر ٹیکس سے مستثنیٰ ہونے کا امکان ہے۔مسودہ کے متن میں کہا گیا ہے کہ سامان یا خدمات کی فروخت میں خوردہ فروشی کی سرگرمیوں پر مشتمل سے حاصل ہونے والی آمدنی جو اس طرح کے سامان کے سپلائر کی ویب سائٹ کے ذریعے آن لائن معاہدہ کررہے ہیں،دائرہ کار سے باہر ہیں۔

دنیا کی بڑی معیشتیں اقتصادی تعاون اور ترقی کیلئے تنظیموں کے ذریعے ڈیجیٹل ٹیکس پر ایک نکتہ نظر پر اتفاق کے لئے کام کررہی ہیں لیکن حکام پیشرفت کی سست رفتار کی وجہ سے مایوس ہورہے ہیں۔

ٹیکس کیلئے یورپی یونین کے کمشنر پیئر ماسکووچی نے گزشتہ ماہ کہا کہ ڈیجیٹل ٹیکس اصلاحات کا دائرہ کار جس کی ہم امید کرسکتے ہیں یا بین الاقوامی پیشرفت کسی بھی رفتار پر زیادہ امید کی وجہ نہیں دیتا۔ ٹھوس حل تلاش کرنے کے لئے اہم عالمی کھلاڑیوں میں بہت کم آرزو ہے۔

نئے ٹیکس کی تجاویز پر اتفقا کے لئے تمام 28 ممالک کو قائل کرنا ایک انتہائی محفوظ قومی پالیسی کا آلہ کمیشن کے لئے اعلانیہ مشکل ثابت ہوا۔

اس کا مطلب یہ ہے کہ عارضی فوری حل منظور شدہ کے مقابلے میں طویل عرصہ رہتا ہے۔یورپی یونین کے موجودہ وی اے ٹی قوانین 1993 سے قبل تاریخوں کے عارضی حل پیش کرتے ہیں۔ 

تازہ ترین