وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال کہتے ہیں کہ خطے کی اقتصادی ترقی کے لیےٹرانسپورٹ کوریڈورانتہائی اہم ہے،جنوبی اشیاء میں پاکستان اہم ستون ہے ۔
اسلام آباد میں ٹرانسپورٹ کوریڈور ان ساؤتھ ایشیاءسے متعلق تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ 2050 ء میں ایشیاء عالمی جی ڈی پی کا 52 فیصد ہو گا۔
وزیر داخلہ کا کہنا ہے کہ آبادی کے اعتبار سے ایشیاء تیسرا بڑا خطہ بن جائے گا، بد قسمتی سے جنوبی ایشیا میں ترقی کے مواقع سے فائدہ نہیں اٹھایا جا رہا،خطے کا مستقبل علاقائی تعاون اور تجارت سے جڑا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ترقی پذیر ممالک کو مصنوعات کی فروحت کے لیے نئی منڈیاں تلاش کرنی ہوں گی،نئی منڈیوں تک رسائی کے لیے ٹرانسپورٹ راہداری ضروری ہے۔
احسن اقبال نے مزید کہا کہ روابط کی اہمیت کے پیش نظر پاکستان نے روڈ انفرااسٹرکچر پر توجہ دی، ہم نے اپنے منشور میں ٹرانسپورٹ راہداری کو اہمیت دی۔
انہوں نے بتایا کہ گوادر سے کوئٹہ کے درمیان 70 سال تک کوئی روڈ نہیں تھا، گوادر سے کوئٹہ پہنچے کے لیے2 دن لگتے تھے، سی پیک سےبننےوالی روڈ کےبعدگوادر سے کوئٹہ کا سفر8 گھنٹے میں طےہوتا ہے۔
وزیر داخلہ کا مزید کہنا ہے کہ علاقائی غربت کے خاتمے کے لیے راوبط کو بڑھانا ہو گا، بلوچستان میں کسانوں کو اپنی مصنوعات کی فروحت کےنئے مواقع ملے۔
احسن اقبال نے یہ بھی کہا کہ بھارتی سفیرکی موجودگی میں کہوں گا کہ دنیا ترقی کر رہی ہے ہم تنازعات کا شکار ہیں۔