نیب نے سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کے خلاف آمدن سے زائد اثاثے بنانے کی انکوائری شروع کرتے ہوئے شکایت کنندہ سے پرویز مشرف کے خلاف بدعنوانی کے شواہد مانگ لیے۔
ذرائع نے جیو نیوز کے نمائندے اویس یوسف زئی کو بتایا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے احکامات کی روشنی میں نیب نے سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کے خلاف آمدن سے زائد اثاثے بنانے کی شکائت پر انکوائری کا آغاز کر دیا ہے اور ابتدائی مرحلے میں شکایت کنندہ کرنل ریٹائرڈ انعام الرحیم کو پرویز مشرف کے خلاف بدعنوانی اور آمدن سے زائداثاثے بنانے کے شواہد فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔
پرویز مشرف کے خلاف نیب کو کی گئی شکایت میں کہا گیا ہے کہ سابق صدر نے اندرون و بیرون ملک اثاثے بنائے جو ان کی ظاہر کردہ آمدن سے زیادہ ہیں، ایف بی آر کے مطابق پرویز مشرف نے اِنکم ٹیکس بھی ادا نہیں کیا، لہٰذا ان کے خلاف کرپشن اور آمدن سے زائد اثاثوں کی تحقیقات کی جائیں۔
اس سے قبل نیب نے کرنل ریٹائرڈ انعام الرحیم کی درخواست پر پرویز مشرف کے خلاف تحقیقات سے انکار کرتے ہوئے کہا تھا کہ انہیں ایسا اختیار نہیں کہ وہ سابق آرمی چیف کے خلاف تحقیقات کریں۔
کرنل ریٹائرڈ انعام الرحیم نے نیب کے جواب کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تو عدالت نے اپنے فیصلے میں لکھا کہ نیب نے تحقیقات سے انکار کرتے ہوئے آئین اور قانون کی غلط تشریح کی، نیب کو پرویز مشرف کے خلاف تحقیقات کا اختیار ہے۔