بنوں‘اسلام آباد (نمائندہ جنگ‘ایجنسیاں)پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ دوسروں کو چابی کا کھلونا کہنے والا آج اپنی چابی ڈھونڈ رہا ہے‘ نوازشریف اورعمران خان کے نظریات میں فرق نہیں ‘آج سی پیک لاہور میں تو نظر آتا ہے کے پی اور بلوچستان میں نظر نہیں آتا‘ وقت آ گیا ہے کہ 2018کے انتخابات میں پی ٹی آئی اور (ن)لیگ کو آئینہ دکھایا جائے، جو نیا خیبرپختونخوا نہیں بناسکتا وہ نیا پاکستان کیسے بنائے گا؟ پختو نخوا کو بنی گالہ کے تسلط سے آزاد کرائیں گے‘اگر جھوٹ بولنے کاعالمی میلہ لگے تو عمران خان کو سب سے بڑا تاج پہنایا جائے گا‘ دہشت گردی طاقت سے ختم نہیں ہو سکتی‘ دہشتگرد ہوں یا مشرف عدالتیں سب کو قانون کے مطابق سزا دیں ‘جب تک طالبان کو بچھڑا بھائی کہا جاتا رہے گا تب تک امن قائم نہیں ہو سکے گا‘ کشمیر ہمارے لئے زندگی اورموت کا مسئلہ ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو بنوں میں جلسہ عام سے خطاب اور اسلام آباد میں وفدسے گفتگوکرتے ہوئے کیا۔اپنے خطاب میں بلاول بھٹو نے کہا کہ پیپلز پارٹی ہی فاٹا کو خیبرپختونخوامیں ضم کرے گی لیکن ایک مولانا صاحب ہیں جو فاٹا کو خیبرپختونخوامیںضم کرنے کی مخالفت کررہے ہیں ‘ مولانا صاحب آپ کو فاٹا کے عوام سے کیا دشمنی ہے؟ہم چاہتے ہیں کہ دہشت گرد ہو یا مشرف ان کو گرفتار کیا جائے اور ان کے خلاف عدالتوں میں مقدمہ چلے، امن تب ہو گا جب قانون کی پاسداری ہو گی، اگر لوگ لاپتہ ہوں گے تو دہشت گردی ختم نہیں ہو سکتی، دہشت گردی پورے ملک کا مسئلہ ہے اس کیلئے ایسی عدالت اور پولیس کی ضرورت ہے جس پر لوگ اعتماد کر یں اور انصاف دیں‘مجھے پولیس پر فخر ہے‘ہم ہر گلی میں فوجی کھڑا نہیں کر سکتے، پشتون عوام کی آواز ہمیں سننی چاہیے اور دیکھنا چاہیے کہ کہاں ہم سے غلطیاں ہوئی ہیں‘طاقت کا استعمال دہشت گردی کو نہیں روک سکتا،انتہا پسندی کی بیماری آمریت کے ادوار میں پھیلی ‘عمران کہتا ہے کے پی میں کرپشن ختم کر دی،تعلیم اور صحت ایسی کہ اب کوئی بیمار نہیں اور امن ایسا ہے کہ شیر اور بکری ایک گھاٹ پر پانی پی رہے ہیں اور روزگار ایسا دیا کہ نوجوان کم پڑ گئے ہیں، اگر جھوٹ کا عالمی میلہ لگایا جائے تو سب سے بڑا تاج خان صاحب کو پہنایا جائے گا‘خان صاحب کا کھیل اب نہیں چلے گا، پختون اب جاگ چکے ہیں اور آپ کے دھوکے کی پٹی اتر چکی ہے۔