پیرس: این سائلوائن چیسنے
برلن: گے شازان
برسلز: مہرین خان
فرانسیسی صدر ایمانوئیل میکرون نے جمعہ کو انجیلا مرکل کو یوروزون کی بحال کرنے کے منصوبوں کو دوبارہ مضبوط بنانے کے لئے دباؤ ڈالا ہے جیسا کہ پیرس میں برلن کی بامعنی اصلاحات کے عہد پر خدشات بڑھ رہے ہیں۔
فرانسیسی صدر نے الیزے پیلس میں جرمن چانسلر کے ساتھ ملاقات میں مذاکرات کی سست پیشرفت پر اپنی بے چینی سے آگاہ کیا۔
ایمانوئیل میکرون نے کہا کہ آج ہم ایک نیا باب کھولنے جارہے ہیں جس کے دوران ہمیں نہ صرف مختصر مدت بلکہ درمیانی اور طویل المدت نئے نکتہ نظر کو نمایاں کرنے کیلئے بہت کچھ کرنا ہے۔جیسا کہ آپ جانتے ہیں کہ چھ ماہ قبل میں نے کچھ تجاویز تیار کی تھیں،یہ ضروری ہے کہ ہم ان خواہشات بالخصوص یوروزون کو پورا کرنے کیلئے مل کر کام کریں۔
فرانسیسی حکام نے کہا کہ ایمانوئیل میکرون کا ارادہ ستمبر کے انتخابات میں ان کی سینٹر رائٹ سی ڈی یو پارٹی کی کمزور کامیابی کے بعد سوشل ڈیموکریٹس کے ساتھ تکلیف دہ اتحاد کے لئے مذاکرات کے ایک ماہ بعد اصلاحات پر دباؤ کے ذریعے انجیلا مرکل کی صلاحیتوں کو جانچنا تھا۔
انجیلا مرکل نے کہا کہ اپنے فرانسیسی ہم منصب کے اطمینان کے لئے وہ اپنی بہترین صلاحیتوں کا مظاہرہ کریں گی ۔انہوں نے کہا کہ مجھے علم ہے کہ ہم کافی عرصہ سے منتظر ہیں لیکن ہمارے اتحادی مذاکرات فرانس کے مطالبات کا جواب ہیں،فرانس جس نے اپنے ملک میں اصلاحات کی ہیں اور ہم ایک راستہ ڈھونڈنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ فرانس اور جرمنی کے لئے یہ پہلے سے کہیں زیادہ اہم تھا کہ وہ موجودہ غیر معمولی جیو پولیٹیکل سیاق و سباق کیلئے تعاون کریں، اگرچہ کہ دونوں ممالک ابتدا میں ہمیشہ متفق نہیں تھے۔
تاہم انہوں نے بھی کہا کہ صرف یورو زون اصلاحات اولین ترجیح نہیں تھیں،مقابلہ کرنے کی اہلیت کی نشاندہی، کومونڈ یورپی یونین کی پناہ گزین پالیسی اور بہترین سرحدی تحفظ بڑے مسائل تھے۔
گزشتہ برس ان کے انتخاب کے بعد سے ایمانوئیل میکرون نے سیاسی سرمایہ یورپی یونین افواج، معیشت، مالیاتی اور تجارتی پالیسیوں پر لگایا ہے۔
انہوں ے دفاع اور تجارت میں کچھ کامیابی حاصل کی ہیں اور امریکی ٹیک جائنٹس پر ٹیکس کیلئے فرانکو جرمن پہل کو فروغ دیا ہے۔ لیکن جرمنی کے انتخابات کے موقع پر یوروزون کی ترقی کو تحریک دینے کے لئے مزید جوش و جذبہ پیدا کرنے اور خطرے سے متعلق اشتراکیت کے ذریعہ مالیاتی یونین کو مستحکم بنانے کے منصوبے کو مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا۔اب برلن میں گروکو یا عظیم اتحاد کے ساتھ پیرس کی بے چینی بڑھ رہی ہے۔
فرانسیسی سفارتکار نے کہا کہ گروکو سے قبل کچھ نہیں ہوسکتا لیکن جرمن کی جانب سے میرے خیال میں اب وہ سمجھ گئے ہیں کہ ان کے پاس کچھ دینے کے لئے ہوگا،اگر انہوں نے کچھ نہیں کیا تو فرانکو جرمن بحران کے امکانات بڑھ رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ کچھ بھی ہونے سے پہلے اس سب کا کیا نتیجہ نکلتا ہے کا محض انتظار کررہے ہیں تو یہ کافی نہیں ہوگا۔
جمعہ کو تقرر کردہ اپنے نئے جرمن ہم منصب اولاف شولز ملاقات میں فرانسیسی وزیر خزانہ برونو لی میری نے خوبصورت دوستی کی شروعات کو سلام پیش کرنے کیلئے فلم کاسابلانکا سے ایک لائن دہرائی۔ تاہم انہوں نے اعتراف کیا کہ دونوں مالیاتی ملاپ اور بینکنگ یونین کے موضوعات سمیت متعدد تیکنیکی لیکن دور رس مشکلات پر ہم آہنگ نہیں تھے۔
ملاقات کے بعد انہوں نے رپورٹرز کو بتایا کہ دوستی اختلافات کا اعتراف کرنا بھی ہے۔
تاہم مسٹو شولز نے یہ کہ کر کہ یورپ کو ابھرتی ہوئی ایشیائی طاقت کے چیلنج کا سامنا کرنے کیلئے زیادہ سے زیادہ تعاون کرنا پڑا۔ اور یہ کامیاب نہیں ہوگا اگر ہم ابھی بھی اسی سے جڑے رہیں جو اب ہمارے پاس ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں مزید انضمام کی ضرورت ہے۔
انجیلا مرکل نے ایمانوئیل میکرون کی اصلاحات کی پیشکشوں کا وسیع پیمانے پر خیر مقدم کیا ہے، اور اس بات پر زور دیا ہے کہ فرانس کے ساتھ قریبی تعاون میں ان کا عظیم اتحاد یورپ کیلئے نئی صبح کی نوید لائے گا۔ انہوں نے اس ہفتے زیڈ ڈی ایف ٹی وی کو بتایا کہ وہ بہت خوش تھیں کہ فرانس یورپی مرحلے پر ایک فعال کردار ادا کررہا تھا۔
لیکن ان کا کنزرویٹو بلاک ابھی بھی کسی بھی ایسے تصورات کا مزاحم ہے جو کسی کاروبارمیں کارندوں یا گاہکوں کو شریک یا قرضوں کی گروہ بندی کرے، ان کا کہنا ہے کہ یہ جرمن ٹیکس دہندگان کو مقروض ممالک میں منسلک کرکے نقصان کیلئے چھوڑ دے گا۔
جرمن حکام فرانسیسی صدر کے یورپی یونین کے بجٹ اور مالیاتی وزیر کے تصور کے بارے میں واضح طور پر شکوک و شبہات کا شکار ہیں۔ انہوں نے زور دیا ہے کہ بینکنگ یونین ، خاص طور پر ڈپازٹ گارنٹی اسکیم کے ساتھ یوروزون منافع سے قبل دیگر یورپی ممالک اپنے بینک صاف کرنے کیلئے مزید کام کریں۔
جرمنی کا بڑا حصہ یوروزون کے ضمانتی فنڈ کو یورپی مالیاتی فنڈ میں بدلنے کے منصوبے پر غور کرنے کیلئے تیار ہے۔ تاہم انجیلا مرکیل یورپی یونین کے اداروں کی بجائے قومی پارلیمان کے کنٹرول کے تحت ایسا کرنا چاہتی ہیں۔