وزیراعظم سے ملاقات پرچیف جسٹس کے ریمارکس پرردعمل میں نوازشریف نے کہا ہے کہ چیف جسٹس کو ایسی باتیں نہیں کرنی چاہئیں جو انھوں نے کی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس فریادی جیسے الفاظ اور فقرے نہ کہتے تو بہت اچھا ہوتا، چیف جسٹس کے آج کے بیان پر وزیر اعظم مناسب سمجھیں تو وضاحت طلب کر سکتے ہیں ۔
نوازشریف کا یہ بھی کہنا تھا کہ جو ادارے کسی کو آلہ کار بناتے ہیں یہ سلسلہ اب رک جانا چاہیے، ہر ادارے کو اپنی حدود میں رہنا چاہیے، انھوں نے کبھی کسی ادارے کی حدود میں مداخلت نہیں کی، چار سال میں بتائیں کہاں میں نے آئین سے تجاوز کیا؟
انہوں نے کہا کہ جسٹس عظمت شیخ نے کہا تھا کہ اڈیالہ میں جگہ خالی ہے، ایسی باتیں کسی بھی وزیراعظم کے لیے کرنا انتہائی غیر مناسب ہے، کیا ایسے الفاظ جج کو زیب دیتے ہیں، ہم نے پھر بھی واویلا نہیں مچایا۔