ارشاد باری تعالیٰ ہے:دعا کیجئے ،اپنے رب سے کہ وہ نکالے ہمارے لیے جو کچھ اُگتا ہے زمین میں ساگ،ککڑی،گیہوں،مسور اور پیاز میں سے۔(سورۃ البقرہ61)
حضرت عبداللہ بن جعفرؓ روایت کرتے ہیں کہ میں نے نبی کریم ﷺ کو کھجور ،ککڑی کے ساتھ ملا کر کھاتے ہوئے دیکھا۔(صحیح بخاری،جلد سوم،کتاب الاطعمۃ،ص203)
ککڑی میں پانی، پروٹین،معمولی مقدار میں چکنائی ، کیلشیم، فاسفورس،لوہا،آیوڈین،وٹامن سی اور اے پائے جاتے ہیں۔ککڑی پیاس کو بجھاتی ہے۔صفرا کی حرارت اور سوزش کو دور کرتی ہے۔
خون کی حدت اور سوزش،جگر اور معدے کو تسکین دیتی ہے۔مثانے اور گردے کی پتھری کو توڑتی اور ریگ کو دور کرتی ہے۔تلخ ککڑی اس امر میں زیادہ نافع ہے۔ملین شکم ہونے کے ساتھ ساتھ بھوک پیدا کرتی ہے۔بدن کو فربہ کرتی ہے۔دل و دماغ کو فرحت پہنچاتی ہے۔تپ دق میں اس کا پانی نکال کر پلایاجاتا ہے۔