اسلام آباد (نمائندہ جنگ)عدالت عظمیٰ نے لیتھونیا کی شہری خاتون کو مسلمان بنا کر اس کے ساتھ شادی کرنے کے بعد پیدا ہونے والی تین نابالغ بچیوں کو پاکستان لاکر انہیں غیر قانونی تحویل میں رکھنے اور اسی دوران اپنی اہلیہ کو طلاق دینے اور سات سال تک بچیوں کا ماں سے رابطہ نہ کروانے کے الزام میں پاکستانی ڈاکٹرجمشید صدیق کے خلاف دائر انسانی حقوق کی درخواست کی سماعت کے دوران ڈی پی او گوجرانوالہ کوآئندہ سماعت پر بچیوں کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم جاری کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت سوموار 2اپریل تک ملتوی کردی ہے ۔عدالت نے اس دوران بچیوں کے بیرون ملک جانے پر بھی پابندی عائد کردی ہے ۔