حیدرآباد/حب (بیورو رپورٹ/نامہ نگار) جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سراج الحق نے کہا ہے کہاداروں کے سربراہوں سے کہتا ہوں کہ رونا دھونا مسائل کا حل نہیں ہے‘ فیصلے ایسے ہونے چاہئیں کہ انصاف کی جھلک سب کو نظر آئے‘ اسلام آباد سنگ مر مر کا قبرستان ہے‘ اس سیاست میں غریب کے لئے کوئی جگہ نہیں ہے اگر یہی چلتا رہا تو سو سال بعد بھی تبدیلی نہیں آئے گی‘ملکی ایوانوں کے دروازے عام آدمی کیلئے بند ہیں‘ اژدھوں کے دانت توڑنے کا وقت آگیا ہے‘جنگل کا درندہ اتنا خطرناک نہیں جتنے اسمبلیوں میں پہنچنے والے درندے ہیں‘ یہ ڈکار کے بغیر ہی پتھر‘ معدنیات اور جنگلات کو ہضم کرلیتے ہیں۔وہ حیدر آباد پریس کلب میں میٹ دی پریس سے خطاب کررہے تھے۔اس موقع پر اسد اللہ بھٹو،معراج الہدیٰ صدیقی‘ حافظ طاہر مجیداور دیگر بھی موجود تھے۔ سراج الحق نے مزید کہا کہ سینیٹ کا الیکشن جمہوری تاریخ میں بدنما داغ بن گیا ہے‘ کے پی کے اور کراچی میں پارٹی لیڈروں نے اعتراف کیا ہے کہ ان کے لوگ بک گئے ہیں،عمران خان نے ان کے حوالے سے کیا‘ کیا ہے۔پیسہ خرچ کرکے سینیٹ میں پہنچنے والے ممبران عوامی نہیں اپنے مسائل حل کریں گے۔ الیکشن کمیشن اپنی ذمہ داری پوری کرے‘ الیکشن کمیشن کو فیصلے کرنے کا اختیار حاصل ہو۔ ہم چاہتے ہیں احتساب اور انتخاب ساتھ ساتھ چلے‘ سپریم کورٹ پاناما میں شامل لوگوں کی لسٹ پر کام کرے۔ سراج الحق نے کہا کہ عدلیہ انصاف اور احتساب کرے جو لوگ کرپشن میں ملوث ہیں انہیں آئندہ الیکشن میں باہر رکھا جائے۔ احتساب کو ادھورا چھوڑا گیا تو ہم اسے بھی کرپشن کا ذریعہ سمجھیں گے۔ ادارے اپنی ذمہ داریاں پوری کریں تو کوئی تنقید نہیں کرے گاجو آئین اور قانون کے مطابق نہیں چلتا تو کوئی مقدس گائے نہیں ہے‘ اداروں پر کھلے عام تنقید نہیں ہونی چاہئے اگر عدلیہ احتساب کررہی ہے تو بلاتفریق سب کا کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان نے کشمیر کا مقدمہ ٹھیک طرح سے نہیں لڑا‘کشمیر کمیٹی سے کوئی توقع نہیں رکھنا چاہئے۔حکومت نے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی امریکا میں تلاشی پر ایکشن نہ لے کر قوم کی بے توقیری کی ہے۔ ہم اور قبائلی عوام مل کر فاٹا کے مسئلے کو حل کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ کسی دینی جماعت کے رہنما کا نام پاناما لیکس میں ہے‘نہ بینکوں سے قرض لینے اور انہیں ہڑپ کرنے والوں میں ہے۔ ایم ایم اے موجودہ اسٹیٹس کو اور سیاست کے مقابلے میں متبادل ہے۔ الیکشن میں ہیلی کاپٹر‘ جہاز‘ لینڈ کروزر والوں کے لئے کمپین چلے گی۔عوام کا سپریم کورٹ کی جانب دیکھنا سیاست دانوں کے منہ پر طمانچہ مارنے کے مترادف ہے۔ سراج الحق نے جام ساقی کے انتقال پر ان کے گھر جاکر بیٹوں سے تعزیت بھی کی۔حب سے نامہ نگار کے مطابق جامعہ اسلامیہ حب بلوچستان میں دورۂ تکمیل بخاری شریف سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کر تے ہوئے سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ میری خواہش ہے کہ پاکستان کے آئین میں تبدیلی کی جائے اور لفظ ’’اقلیت‘‘ کا خاتمہ کر کے انہیں پاکستانی برادری قرار دیا جائے۔لفظ اقلیت سے ان کے اندر احساسِ محرومی اور پیدا ہو تا ہے جسے ختم کیا جانا چاہئے۔ متحدہ مجلس عمل میں دیگر دینی جماعتوں کو بھی شامل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، بلوچستان میں ترقی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ کرپشن ہے۔ بلوچستان میں کرپشن ملک کے دیگر صوبوں سے زیادہ ہے،بلوچستان میں سب سے زیادہ غربت، محرومی اور بیروزگاری ہے، نوجوان فرسٹریشن کا شکارہیں۔ وڈیروں ،جاگیرداروں اور اشرافیہ نے جمہوریت کو بدنام کیا اور یرغمال بنایا۔ جماعت اسلامی نے بلوچستان کے عوام کے مسائل کے حل اور حقوق کے لیے ہر دور میں ہر موقع پر آواز اُٹھائی ہے اور آئندہ بھی اُٹھائے گی۔ ہماری کوشش ہے دینی اور مذہبی جماعتوں کے ووٹ کو تقسیم ہونے سے بچایا جائے۔عوام ہمارے سپورٹر اور ووٹر بنیں اور اسلامی و خوشحال پاکستان کی جدو جہد میں اپنا کردار ادا کریں۔ ہمارے پاس غریب اور مزدوروں کو اسمبلی میں بھیج کر تبدیلی کا پورا نظام موجود ہے۔تقریب سے عبد الحق ہاشمی،حافظ اسماعیل،مفتی محمد زبیر، عبیدالرحمن عباسی، عبیدالرحمن موسیٰ خیل اور دیگر نے بھی خطاب کیا ۔ اس مو قع پر مختلف قبائل کے نوجوانوں کی بڑی تعداد سمیت مختلف طبقات سے وابستہ افراد نے جماعت اسلامی میں شمولیت کا اعلان کیا۔ہالاسے نامہ نگار کے مطابق ہالاکےقریب منصورہ میں جامعۃ العلوم کےفارغ التحصیل علمائےکرام اورحفاظ کی دستاربندی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹرسراج الحق نےکہاہےکہ ملک میں حق وباطل سچ جھوٹ اورکفرواسلام کےدرمیان جنگ ہےمنافقوں کی طرح غیرجاندارنہیں رہ سکتے گنے کےبعدگندم کی خریداری میں کرپشن نےسندھ کے آبادگاروں کا استحصال کیاہے،ہم چاروں طرف سے دشمنوں کے محاصرےمیں ہیں جودینی مدارس کوختم اوراس پر کنٹرول کرناچاہتاہے،نیب نےریکوری کم اور اخراجات زیادہ کئےہیں سندھ میں شوگرلینڈڈرگ اور کرپٹ مافیا کا راج ہےسندھ معاشی طور سرسبز اور زرخیر صوبہ ہےزمینیں سونااگلتی ہےوسائل کی غیرمنصفانہ تقسیم سےسندھ کے عوام پینےکےصاف پانی تعلیم صحت سڑکوں سمیت تمام بنیادی حقوق سےمحروم ہیں طبقاتی سسٹم سےملک کو خطرات لاحق ہیں اقلیتوں کی حقوق کے تحفظ کی ذمہ داری حکمرانوں پرہے،اس موقع پر امیر سندھ اسداللہ بھٹو معراج الہدیٰ عبدالوحید قریشی لطف اللہ بھٹومولانااحسن بھٹو یار محمد لاکھو فقیر محمد مولانا آغا محمد نےبھی خطاب کیا