• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

فیس بک ڈیٹا لیک پر گواہی کیلئے مارک زکر برگ پر دباؤ

فیس بک ڈیٹا لیک پر گواہی کیلئے مارک زکر برگ پر دبائو

واشنگٹن: بارنی جوپسن

سان فرانسسکو: رچرڈ واٹرز

فیس بک کے بانی مارک زکر برگ پر کیمبرج اینالائیٹیکا ڈیٹا لیک اسکینڈل کے بارے میں امریکی قانون سازوں کو گواہی دینے کے لئے دباؤ بڑھ رہا ہے،جس نے ان کی کمپنی کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔

کانگریس کی سوشل میڈیا کی تحقیقات میں اہم کردار ادا کرنے والے ڈیموکریٹک سینیٹر مارک وارنر نے اتوار کو کہا کہ مارک زکربرگ کا موجودہ وعدہ صرف گواہی دینے کیلئے ہے اگر وہ سب سے زیادہ قابل ماہر تھے اور انہوں نے اس پر توجہ نہیں دی۔

رپورٹس کا عوامی سطح پر جواب دینے کیلئے مارک زکر برگ نے پانچ دن لئے کہ 5کروڑ صارفین کا ڈیٹا ٹرمپ کی صدارتی انتخابی مہم چلانے والی تجزیاتی کمپنی کیمبرج اینا لائیٹیکا کیلئے لیک ہوئی تھیں۔

مارک زکربرگ سماجی نیٹ ورک کیلئے اعتماد کے بحران جس نے اس کی مارکیٹ ویلیو 14 فیصد کم کردی ہے، کا احاطہ کرنے والے قانون سازوں کی جانب سے مطالبے کا جواب دینے کیلئے بہت بیتاب ہیں۔

مسٹر وارنر نے این بی سی کو بتایا کہ حقیقت یہ ہے کہ مارک زکربرگ کو آنے اور گواہی دینے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا ہے کہ وہ ایسا کریں گے اگر وہی صحیح آدمی ہیں۔ٹھیک ہے، میرے پاس اپنے عملے میں ماہرین موجود ہیں لیکن آپ میرے عملے کو یہاں نہیں چاہتے ہیں، آپ مجھے یہاں چاہتے ہیں۔ وہ فیس بک کی پہچان ہیں۔

اپنی خاموشی توڑتے ہوئے مارک زکربرگ نے ویئرڈ میگزین کو بتایا کہ انہیں اس بات کا یقین نہیں تھا کہ آیا وہ کانگریس سے خطاب کرنے کیلئے بہترین شخص ہوں گا۔ انہوں نے کہا کہ اگر یہ صورتحال ہے کہ فیس بک میں سب سے باخبر ہونے کے ناطے میں گواہی دینے کیلئے بہترین پوزیشن میں ہوں، تو میں بخوشی ایسا کروں گا۔

لیکن ہم نے اس وجہ سے ایسا نہیں کیا ہے کیونکہ کمپنی میں ایسے لوگ موجود ہیں جن کی فرائض میں قانونی معاملات یا کچھ ایسی مختلف چیزوں کے ساتھ نمٹنا ہے، اور وہ ان معاملات پر تفصیلات میں بنیادی طور پر زیادہ باخبر ہیں۔

سینیٹ کی انٹیلی جنس کمیٹی میں سب سے اعلیٰ ڈیموکریٹ مسٹر وارنر نے کہا کہ یہ کام نہیں کررہا۔انہیں سامنے آنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے یہ فرم بنائی ہے، بلکہ درحقیقت انہوں نے یہ صنعت تخلیق کی ہے، اور انہیں امریکی عوام اور پالیسی سازوں کے سامنے آکر وضاحت دینے کی ضرورت ہے۔

فیس بک پر اسکور بنانے کیلئے ڈیموکریٹس کے مقابلے میں ریپبلکنز بہت زیادہ گریزاں ہیں، لیکن ہاؤس کی توانائی اور تجارت کمیٹی کے ریپبلکن سربراہ نے کہا کہ گزشتہ ہفتے گواہی کیلئے وہ مارک زکر برگ کو رسمی طور پر طلب کریں گے۔

اتوار کو فیس بک نے کہا کہ ہمیں درخواستیں موصول ہوئی ہیں اور ہم ان کا جائزہ لے رہے ہیں۔

قانون سازوں کیلئے چیف ایگزیکٹوز کو گواہی کیلئے بلانا طاقتور رہنماوں کو احتساب کی گرفت میں لینے کے حوالے سے دیکھا جارہا ہے،جیسا کہ یہ کیا غلط ہوا کے بارے میں تیکینیکی معلومات حاصل کرنے کے بارے میں ہے۔

کانگریس کے پاس کافی اختیارات ہیں کہ غیر معینہ مدت تک گواہی سے بچنے والے غیر رضامند چیف ایگزیکٹو کیلئے ایسا کرنا مشکل بنادے۔

مارک زکربرگ کو پہلے ہی صورتحال سے نمٹنے پر ذاتی شدید تنقید کا سامنا ہے ، جس نے فیس بک کی 14 سالہ تاریخ میں سب سے بڑا بحران پیدا کردیا ہے۔

گزشتہ ہفتے کے آغاز پر اس مسئلے پر اندرونی عملے کے اجلاس میں وہ پیش نہیں ہوئے تھے، ایک ایسے وقت میں جب کیمبرج اینالائیٹیکا کے بارے میں انکشافات کمپنی کے اندر شدید برہمی کی وجہ بن رہے تھے۔

جب انہوں نے بالآخر بدھ کو فیس بک پوسٹ میں مسئلہ پر توجہ دی، انہوں نے معافی نہیں مانگی اور محض ڈیٹا لیک کے حوالے سے تیکنیکی مسائل پر توجہ دی۔ مارک زکربرگ کی نائب شیرل سینڈ برگ نے اپنی پوسٹ میں شدید افسوس کا اظہار کیا۔

فیس بک کی ساکھ بحال کرنے کی کوششوں کے حصے کے طور پر، مارک زکربرگ نے اتوار کو کئی امریکی اور برطانوی اخبارات میں مکمل صفحہ کے اشتہارات یہ کہنے کیلئے نکالے کہ انہیں افسوس ہے کہ 2014 میں اصل ڈیٹا لیک کے وقت پر کمپنی نے زیادہ کچھ نہیں کیا۔

ان کے فوری جواب دینے میں ناکامی،2016 کے امریکی صدارتی انتخابات جو ایک سال سے زیادہ گردش میں رہے ہیں، میں فیس بک کے ملوث ہونے کے بارے میں خدشات کے ساتھ دیر سے نمٹنے کی کوششوں کی بازگشت ہے۔

کمپنی نے گزشتہ سال اپریل کے سوالات حل کرنے کا موقع گنوادیا ، جب اس نے تحقیق شائع کی کہ کیسے اس کا نیٹ ورک سیاسی استحصال کیلئے استعمال کیا جاسکتا ہے۔یہ کچھ داخلی اختلافات کی حوصلہ افزائی کررہا ہے۔

مارک زکر برگ نے گزشتہ ہفتے ریکوڈ ٹیک نیوز ویب سائٹ کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا کہ وہ ہوسکتا ہے اپنی ابتدائی رائے میں ڈیٹا نیٹ ورک پر چلانے کیلئے ایپ بنانے والے ڈیولپرز کو فیس بک صارفین کا ڈیٹا جاری کرنے کی اہمیت کے بارے میں کافی تصوریت پسند رہے ہوں۔

یہی وجہ ہے کہ اس کے نتیجے میں 5 کروڑ فیس بک صارفین کے بارے میں بڑے پیمانے پر معلومات لیک ہوئیں، جو ایک اکیڈمک کی جانب سے فراہم کی گئیں، جس کا کہنا ہے کہ کیمبرج اینالائٹکا پر سے گزرنے سے قبل تحقیقاتی مقصد کیلئے اسے جمع کررہی تھی۔

تازہ ترین