نیویارک : ایڈ کروک
رواں مہینے کے آغاز میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ظاہر کئے گئے منصوبوں کی معقول مقدار کی واپسی کے وائٹ ہاؤس کے اعلان کے بعد امریکی کاروباری اداروں نے ٹرمپ انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ وہ اسٹیل اور ایلومینیم پر اپنے ٹیرف پر غیر یقینی کو ختم کرے۔
جمعہ کو نافذ ہونے والے قوانین نے یکم مئی تک یورپی یونین اور چھ دیگر ممالک کو اسٹیل پر 25 فیصد ٹیرف اور ایلومینیم پر 10 فیصد ٹیرف سے مستثنیٰ قرار دیا ہے۔
مستثنیٰ کئے گئے ممالک میں گذشتہ سال امریکا کو اسٹیل کے چار بڑے برآمدکنندگان کینیڈا، برازیل، میکسیکو اور جنوبی کوریا شامل ہیں۔ امریکن ایکشن فورم تھنک ٹینک کے مطابق مستثنیٰ کئے گئے ممالک سے امریکا تقریباََ 67 فیصد اسٹیل اور 55 فیصد ایلومینیم درآمد کرتا ہے۔
اسٹیل اور ایلومینیم استعمال کرنے والی صنعتوں کی جانب سے اس چھوٹ کا خیر مقدم کیا گیا،جنہوں نے خبردار کیا تھا کہ ٹیرف سے لاگت میں اضافہ ہوگا اور مینوفیکچرنگ، تعمیرات اور توانائی جیسے شعبوں میں ملازمتوں میں کمی کا باعث بنے گا۔
اسٹیل میکرز نکور، امریکی اسٹٰل اور اے کے اسٹیل میں حصص کی قیمت،جو ڈونلڈ ٹرمپ کے اصل ٹیرف کے اعلان کے ردعمل میں بڑھ گئی تھی،جمعہ کو رواں سال کی سب سے کم سطح پر واپس آگئی۔ ایلومینیم ٹیرف کی سب سے زیادہ حماتی رہنے والی کمپنی سینچری ایلومینیم میں بھی مجوزہ چھوٹ کی خبریں سامنے آتے ہی حصص تیزی سے گر گئے ۔
تاہم وائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ وہ مستثنیٰ قرار دئیے گئے ممالک سے اسٹیل اور ایلومینیم کی درآمد کی بہت غور سے نگرانی کریں گے،اور ان کی فروخت کو محدود کرنے کے لئے مناسب کوٹا لاگو کرسکتے ہیں۔اس نے یہ بھی کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے استثناء کے خاتمے یا اضافی ممالک کو مستثنیٰ کرنے سمیت کسی بھی وقت ٹیرف میں مزید ترمیم کا حق اپنے پاس رکھا ہے۔
گزشتہ جمعرات کو وائٹ ہاؤس نے استثناء کے منصوبے کی تفصیلات شائع کیں، اسی روز ڈونلڈ ٹرمپ نے چین سے درآمدات کی وسیع رینج پر ٹیرف کے منصوبوں کا اعلان کیا۔
سینچری ایلومینیم کے چیف ایگزیکٹو مائیکل بلیس نے کہا کہ انہیں اس بات پر یقین تھا کہ انتظامیہ صحیح سمت میں آگے بڑھ رہی ہے تاکہ اس نظام کو قائم رکھے جس میں درآمد کو محدود کردے اور ایلومینیم کو پگھلانے والے بند کارخانوں کو دوبارہ کھولنے کی اجازت دے سکے۔
کینٹیکی میں سینچری 100 ملیں ڈالر کی سرمایہ کررہی ہے اور کارخانوں کی مکمل صلاحیت کو واپس لانے کیلئے 300 افراد کو ملازمت پر رکھ رہی ہے۔فی الحال اس کی زیادہ سے زیادہ ممکنہ پیداوار کا محض 40 فیصد کام کررہا ہے۔
مائیکل بلیس نے کہا کہ ہمارے اعتماد کو دیکھتے ہوئے ہم اپنی جیبی کتابوں کے ساتھ ووٹنگ کررہے ہیں۔ وہ اپنی ذمہ داریوں کے مطابق عمل کررہے ہیں اور ہم ہماری پیروی کریں گے۔
نیویارک میں درج شدہ ایلومینیم گروپ ’الکو ‘جو کہ امریکا سے باہر بھی کام کررہا ہے،نے ٹیرف سے استثناء کا خیر مقدم کیا ہے لیکن انتظامیہ پر زور دیا کہ غیر یقینی کی صورتحال کے خاتمے اور استثناء کو مستقل بنانے کیلئے جلد مذاکرات کرے، اس نے حکومت سے دوسرے منصفانہ تجارتی شراکت داروں کو بھی مستثنیٰ کرنے کیلئے کہا۔
ااسٹیل کی سب سے بڑی صارف صنعت کی نمائندگی کرنے والی ٓئل پائپ لائنز ایسوسی ایشن نے کہا کہ یہ حوصلہ افزا تھا اس نے انتظامیہ میں امریکا میں روزگار اور سرمایہ کاری کیلئے درآمدات کی اہمیت بڑھتے دیکھا،لیکن مزید کہا کہ یہ دیکھنا چاہتی ہے کہ امریکی روزگار کے تحفظ میں ملک اور مصنوعات کا استثناء دیرپا اور مؤثر ہیں۔
اس نے اس بات کی نشاندہی کی ہے کہ پائپ لائن منصوبے استثناء کی توسیع یا ختم کرنے کیلئے انتظامیہ کی جانب سے مقرر کردہ پانچ ہفتے کی حد سے کہیں زیادہ ٹائم ٹیبل پر کام کریں۔
یکم مارچ کو ڈونلڈ ٹرمپ کے ٹیرف منصوبے کے اعلان کے بعد سے اسٹیل اور ایلومینیم کا استعمال کرنے والی صنعتیں اور پیداوار کرنے والے ممالک ٹیرف سے ریلیف کیلئے شدت سے انتظامیہ میں لابی کررہے ہیں۔
دی امریکن پیٹرولیم انسٹیٹیوٹ، آئل انڈسٹری گروپ نے تجارت سمیت مسائل پر تبادلہ خیال کیلئے وائٹ ہاؤس جانے کیلئے رواں ماہ ایکزون موبائل اور شیوران کے ایگزیکٹوز سمیت اعلیٰ اختیاراتی وفد تشکیل دیا۔
دی اے پی آئی نے جمعہ کو کہا کہ جبکہ یہ اسٹیل اور ایلومینیم ٹیرف سے ملک کے استثناء کرکے حوصلہ افزائی کی گئی تھی، ہم امریکی کاروباری اداروں پر بوجھ کم کرنے کیلئے زیادہ لچکدار اور شفاف چھوٹ کے عمل کی ضرورت پر زور دینا چاہتے ہیں۔