اسلام آباد ( آن لائن ) سپریم کورٹ نے پمزاسپتال کا بون میرو ٹرانسپلانٹ سینٹرکھولنے ، برطرف ملازمین کی بحالی اورواجبات ادا کرنے کا حکم دیدیا۔ دوران سماعت چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہاکہ ہم اپنے وقت کی قربانی دے رہے ہیں، سرکار کے کرنے والے کام بھی عدالت کوکرنا پڑ رہے ہیں پھرکہتے ہیں سپریم کورٹ کام میں مداخلت کرتی ہے، حکومت اپنے کام خود کرے تومداخلت نہیں کرینگے، علاوہ ازیں سپریم کورٹ نےبھٹہ مزدور بازیابی کیس میں ایمن آباد سیالکوٹ کے بھٹہ مزدوروں کو بازیاب کروانے کا حکم دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق پیر کے روز چیف جسٹس میاں ثاقب نثارکی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے پمزاسپتال کا بون میرو ٹرانسپلانٹ سینٹرکھولنے سے متعلق کیس کی سماعت کی۔چیف جسٹس نے پمزاسپتال حکام سے بون میرو سنٹر بند کرنے کی وجہ پوچھی توڈاکٹرامجد نے بتایاکہ پمز اسپتال اوریونیورسٹی کی علیحدگی کے معاملے ہے دوڈاکٹرزاورایک نرس کوریگولرنہ کرنے پرمسئلہ بنا۔ تیرہ خطوط لکھنے کے باوجود وزارت کیڈ نے ملازمین کومستقل نہیں کیا۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیئے کہ تین لوگوں کی تقرری کی وجہ سے پورا سینٹر بند ہوگیا۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ سرکار کے کرنے والے کام بھی عدالت کوکرنے پڑ رہے ہیں پھرکہتے ہیں سپریم کورٹ کام میں مداخلت کرتی ہے، کیا ہرکام سپریم کورٹ نے کرنا ہے؟ حکومت اپنے کام خود کرے تومداخلت نہیں کرینگے ، لوگ کہتے ہیں ہم اپنے کام کی قربانی دے رہے ہیں ، میں تو ہفتہ اور اتوار کو بھی چھٹی نہیں کرتا، سپریم کورٹ نے پمز اسپتال کا بون میرو ٹرانسپلانٹ سینٹرکھولنے کا حکم دیتے ہوئے کہاکہ برطرف ملازمین کی فوری بحالی اورموجودہ عملے کے واجبات فوری ادا کیے جائیں۔ پبلک سروس کمیشن کے ذریعے عملہ تعینات کیا جائے ،نئی تعیناتیاں تک موجودہ عملہ کام جاری رکھے گا۔ علاوہ ازیں سپریم کورٹ نے ایمن آباد سیالکوٹ کے بھٹہ مزدوروں کو بازیاب کروانے کا حکم دے دیا جبکہ دوران سماعت چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیتے ہوئے کہامزدور کے محافظ ہم خود ہیں بنیادی حقوق کے معاملات میں ایک دن کی تاخیر ہمارے لئے بوجھ ہے۔پیر کے روز بھٹہ ملازمین بازیابی کیس کی سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی۔ دوران سماعت بھٹہ مزدور عنایت نے عدالت کوبتایاکہ میرے بچے گوجرانوالہ کے بھٹے پر 12 ہزارکی رقم پر پابند ہیں ، ہمیں سیالکوٹ کے بھٹہ مالک نے گوجرانوالہ فروخت کیاہمیں ہمارے حقوق نہیں دئیے جارہے گردے فعل ہوچکے ہیں۔ چیف جسٹس نے سیالکوٹ بھٹہ مالک کانام سے متعلق استفسار کیا توبھٹہ مزدور عنایت نے کیس کی سماعت چیمبر میں کرنے کی استدعاکی جس پر عدالت نے اسے چیمبر میں پیش ہونے کاکہا چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیتے ہوئے کہاکہ مزدور کے محافظ ہم خود ہیں بنیادی حقوق کے معاملات میں ایک دن کی تاخیر ہمارے لئے بوجھ ہے،سپریم کورٹ میں سیالکوٹ کے مزدوروں کی بازیابی کیلئے مزدور عنایت نے رجوع کیا تھا۔