پشاور(ارشد عزیز ملک )ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کوہاٹ نے چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار کے خلاف اختیارات کے غلط استعمال کاالزام عائد کرتے ہوئے ریفرنس دائر کردیا ہے اور سپریم جوڈیشل کونسل سے معاملے کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ جنگ کے رابطہ کرنے پر ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کوہاٹ احمد سلطان ترین نے تصدیق کی انہوں نے معزز چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کے خلاف ریفرنس بھجوایا ہے اور وہ ریفرنس کے ہر لفظ پر قائم ہیں۔ رجسٹرار سپریم کورٹ آف پاکستان کی وساطت سے کوہاٹ کے حاضر سروس ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج احمد سلطان ترین نے اپنی 19صفحات پر مشتمل تفصیلی درخواست میں کہا ہے کہ عدالتی سرگرمیاں بلا شبہ عدالت کا متحرک چہرہ سامنے لاتی ہیں پاکستان کی حالیہ تاریخ میں ایک بڑی عدالتی تحریک سابق چیف جسٹس افتخار احمد چوہدری کے دورمیں سامنے آئی اوروکلاء کی کامیاب تحریک کے بعد نہ صرف سپریم کورٹ کے جج بحال ہوئے بلکہ اس تحریک کوعوام کی جانب سے بھی زبردست پذیرائی حاصل ہوئی اورعوام کاقانون کی حکمرانی پر عقیدہ پختہ ہوا اس تحریک کو آکسفورڈ یونیورسٹی پریس کی امینہ سید نے کتابی شکل میں 2015ء میں شائع کیا ۔ امینہ سید نے جسٹس آصف خان سعید کھوسہ کے ایک سوموٹو کیس میں ریمارکس کا بھی حوالہ دیا ہے کہ ’’ حالیہ عدالتی تاریخ میں یہ بات واضح ہوتی ہے کہ جسٹس افتخار چوہدری نے جنرل پرویز مشرف کی غیر آئینی ڈکٹیشن تسلیم نہ کرکے ثابت کردیا کہ عوام کی طاقت ہی فتح کا راستہ ہے یہاں اس سے یہ سبق بھی حاصل ہوتا ہے کہ آئین کی خاطر اگر قدم اٹھایا جائے توعوا م کی حمایت ازخود حاصل ہوجاتی ہے۔