چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے کہا ہے کہ الیکشن آئین کے مطابق وقت پر ہوں گے، آئین پر کوئی حرف نہیں آنے دیں گے، ملک میں کسی مارشل لاء کی گنجائش نہیں ہے، جوڈیشل مارشل لاء جیسی بدگمانیوں سے بچنا ہوگا۔
چیف جسٹس پاکستان نے سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے، انہوں نے اس موقع پر وکلا کمپلیکس سے کانسٹی ٹیوشن ایونیو تک بننےوالے پل کاافتتاح بھی کیا۔
انہوں نے کہا کہ عاصمہ جہانگیر بہت دلیر عورت تھیں، انسانی حقوق سے متعلق جلسوں میں سب سے آگے ہوتی تھیں،وہ مجھے اپنا بھائی اور میں انہیں ہمیشہ بہن سمجھتا تھا،افسوس ہے میں اپنی بہن کو کبھی ریلیف نہیں دے سکا۔
چیف جسٹس ثاقب نثار کا مزید کہنا ہے کہ ملک میں صرف جمہوریت اور آئین کی پاسداری ہوگی ،آئین موجود ہے، میرے ہوتے ہوئے آئین سے ہٹ کر کچھ نہیں ہوگا،اگرآئین میں الیکشن میں التواء کی گنجائش ہے تو الیکشن ملتوی ہوں گے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ جہاں تک میں نے آئین پڑھا اس میں الیکشن کے التواء کی کوئی گنجائش نہیں، اگر آئین میں گنجائش نہیں تو الیکشن ملتوی نہیں ہوں گے۔