سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف سنگین غداری کیس کی سماعت کے لیے خصوصی عدالت کی تشکیل مکمل ہوگئی۔
پرویز مشرف کے وکلا نے سابق صدر کے خلاف غداری کیس سننے والے خصوصی بینچ کے سربراہ چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ جسٹس یحییٰ آفریدی پر اعتراض کیا تھا جس کےبعد انہوں نے خود کو بینچ سے علیحدہ کرلیا تھا۔
جسٹس یحییٰ آفریدی کے بینچ سےعلیحدہ ہونے کےبعد عدالت غیر فعال ہوگئی تھی اور وفاقی حکومت نے نئی عدالت کی تشکیل کے لیے چیف جسٹس پاکستان کو خط لکھا تھا۔
چیف جسٹس پاکستان نے نئی خصوصی عدالت کی تشکیل کے لیے سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس نذر اکبر کو خصوصی عدالت کا رکن نامزد کردیا ہے جبکہچیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس یاور علی کو اسپیشل کورٹ کا سربراہ بنانے کی منظوری دی ہے۔
چیف جسٹس پاکستان نے وزارت قانون کے خط پر نامزدگی کی منظوری دے کر خط واپس بھجوادیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہےکہ چیف جسٹس کی منظوری کے بعد اب وزارت قانون نامزدگیوں کا باضابطہ نوٹی فکیشن جاری کرے گی۔