سکھر (بیورو رپورٹ) شہر کے گنجان آبادی والے علاقوں میں کتوں کی بہتات کے باعث سگ گزیدگی کے واقعات میں اضافہ ہونے لگا۔ شہری شدید مشکلات سے دوچار ہوگئے۔ میونسپل کارپوریشن کے شعبہ صحت کی جانب سے طویل عرصے سے شہر میں کتا مار مہم شروع نہیں کی گئی جس کی وجہ سے گنجان آبادی والے علاقوں پرانا سکھر، مائیکرو کالونی، بھوسہ لائن، نواں گوٹھ، پیر مراد شاہ کالونی، نمائش چوک، ریجنٹ سنیما، تھرمل کالونی، نیوپنڈ، گولیمار، سائٹ ایریا سمیت دیگر میں آوارہ و پاگل کتوں کی تعداد بڑھتی جارہی ہے جس کے باعث شہریوں بالخصوص گلی و محلوں میں کھیلنے والے بچوں کو کاٹ کر زخمی کرنے کے واقعات رونما ہورہے ہیں، کتوں کے کاٹنے کے بڑھتے ہوئے واقعات کے سبب شہریوں میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے اور شہریوں نے اپنے بچوں کو گلی و محلوں میں کھیلنے سے روک دیا ہے اور خاص طور پر رات کے وقت نہ صرف بچے بلکہ بڑے بھی اکیلے گھروں سے نکلنے سے گریز کررہے ہیں۔ کتوں کی بہتات کے باعث رات کے اوقات میں مذکورہ علاقوں سے لوگوں کا گزرنا دوبھر ہوگیا ہے، اگر کوئی موٹر سائیکل سوار رات کے وقت گزرتا ہے تو کتے اس کے پیچھے لگ جاتے ہیں۔ کتوں کی بہتات کی وجہ سے نواحی علاقوں بالخصوص سائیٹ ایریا، گولیمار و دیگر علاقوں میں واقع فیکٹریوں، ملوں اور کارخانوں میں کام کرنیوالے محنت کشوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے، رات کے وقت میں ان کی تاخیر سے چھٹی ہوتی ہے تو گھر واپس جانے میں انہیں پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے، کیونکہ کتوں کی بڑی تعداد مذکورہ علاقوں میں موجود ہے اور رات کے وقت ان علاقوں سے گزرنا بہت مشکل ہوگیا ہے۔ ماضی میں ہر سال شہر کے گنجان آبادی والے علاقوں میں لوگوں کو پریشانی سے بچانے کے لئے کتا مار مہم شروع کی جاتی تھی، اس حوالے سے میونسپل کارپوریشن شعبہ صحت کے افسران و عملے کی جانب سے زہر منگواکر گوشت و دیگر چیزوں میں ملانے کے بعد وہ کتوں کو کھلایا جاتا تھا، جس کے کھانے سے کتے مرجاتے تھے تاہم گزشتہ کئی سال سے کتا مار مہم نہیں چلائی گئی ہے جس کے منفی اثرات سامنے آنا شروع ہوگئے ہیں۔ پریشان حال شہریوں نے کتوں کی بہتات اور کتا مار مہم شروع نہ کرنے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلدیاتی نظام کی بحالی اور بلدیاتی نمائندوں کے حلف اٹھانے کے بعد ہمیں یہ امید پیدا ہوئی تھی کہ اب شاید ہمارے مسائل کو حل کیا جائیگا اور بنیادی سہولتوں کی فراہمی یقینی بنائی جائیگی مگر افسوس کیساتھ کہنا پڑتا ہے کہ میونسپل کارپوریشن انتظامیہ بالخصوص میئر سکھر بیرسٹر ارسلان اسلام شیخ شہری مسائل حل کرنے میں ناکام ثابت ہوئے ہیں جس کی واضح مثال گنجان آبادی والے علاقوں میں کتوں کی بہتات ہے۔ پاگل کتے شہریوں کو کاٹ کر زخمی کررہے ہیں مگر شعبہ صحت کے افسران و عملے کی جانب سے کتا مار مہم شروع نہیں کی جارہی ہے، جس کی جتنی مذمت کی جائے وہ کم ہے۔ انہوں نے کمشنر سکھر ڈویژن ڈاکٹر محمد عثمان چاچڑ و دیگر بالا حکام سے اپیل کی کہ گنجان آبادی والے علاقوں میں کتوں کی بہتات اور سگ گزیدگی کے واقعات میں اضافے کا نوٹس لیکر فوری طور پر کتا مار مہم شروع کی جائے تاکہ شہریوں کی مشکلات میں کمی واقع ہوسکے۔