سکھر + گڑھی خیرو (بیورو رپورٹ/ نامہ نگار) سکھر و گرد و نواح کے علاقوں میں ہونیوالی بارش اور تیز ہوائیں چلنے سے گرمی کی شدت کم ہوگئی اور کئی دن سے پڑنے والی شدید گرمی کا زور ٹوٹ گیا۔ رات دیر گئے سکھر و گرد و نواح کے علاقوں میں ہونیوالی بارش اور تیز ہوائیں چلنے کے بعد منگل کو آسمان پر سیاہ و سفید بادل چھائے رہے جبکہ ہوا بھی چلتی رہی، جس کے باعث کئی دن سے پڑنے والی شدید گرمی کا زور ٹوٹ گیا اور لوگوں نے سکون کا سانس لیا، موسم بہتر ہونے پر تجارتی مراکز میں دن کے وقت خرید و فروخت کا عمل جاری رہا، اس سے پہلے شدید گرمی کے باعث لوگ دوپہر کے وقت گھروں سے نکلنے سے گریز کررہے ہیں، جس کی سے تجارتی مراکز میں سرگرمیاں معمول سے قدر کم دکھائی دے رہی تھی۔ دوسری جانب شہر کے مختلف علاقوں میں بجلی کی طویل بندش سے لوگوں کو شدید پریشانی سے دوچار ہونا پڑا۔ تیز ہواؤں کے دوران بجلی کے پول اور تاریں گرنے کو جواز بناکر سیپکو انتظامیہ نے مختلف علاقوں میں بجلی کا طویل ترین بریک ڈاؤن کیا جس سے لوگوں کی مشکلات میں کئی گنا اضافہ ہوگیا۔ آخری سطور لکھے جانے تک شہر و گرد ونواح کے علاقوں میں سیاہ و سفید بادل چھائے ہوئے تھے۔ خیرپور۔میں پیر اور منگل کی درمیانی شب زور دار آندھی اور گرج چمک کے ساتھ موسلا دھار بارش ہوئی جس کے نتیجے میں کھلیانوں میں کھلے آسمان کے نیچے رکھی ہوئی لاکھوں روپے کی مالیت کی گندم کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا جبکہ آندھی کے دوران بیشتر کھلیانوں میں ذخیرہ کیا گیا فصل اڑ کر دور دور جاکر گرا صبح کو دور دور تک بکھری ہوئی گندم کی فصل کو دیکھ کرآبادگاروں میں سخت مایوسی ہوئی آباد گار رہنماؤں لعل بخش سیال ،عبدالقادر میمن اور دیگر کے مطابق محکمے خوراک کی جانب سے آباد گاروں کوباردانہ بر وقت نہ ملنے کی وجہ سے ان کا نقصان ہوا ۔ متاثر آباد گاروں کا یہ بھی کہنا تھا کہ خیرپور صوبہ سندھ میں کراچی کے بعد صوبے کا سب سے بڑا ضلع ہے اور صوبے کے دیگر اضلاع کے مقابلے میں خیرپور میں گندم کی فصل زیادہ کاشت ہوتی ہے آبادگاروں کو باردانہ بر وقت ملتا تو اناج کا ذخیرہ بارش اور آندھی سے پہلے محفوظ ہو جاتا لیکن محکمے خوراک نے لا پرواہی کی آباد گاروں کو باردانہ نہیں دیا اور نہ ہی بر وقت خریداری مراکز کھولے انہوں نے کہا کہ خریداری کو تیز کیا جائےباردانے پر سیاست نہ کی جائے اور اوپن مارکٹ میں گندم کی خریداری کرنے والے بیو پاریوں کو سرکاری مقررہ نرخ پر گندم خرید کرنے کا پابند کیا جائےجبکہ بارش اور طوفان کے باعث آباد گاروں کا جو نقصان ہوا ہے اس کا ازالہ کیا جائے۔واضح رہے کہ بارش پیر کی شب 10 بجے شروع ہوئی جوضلع بھر میں منگل کو صبح تک جاری رہی طوفانی بارش کی وجہ سے آموں کے باغات کو بھی شدید نقصان پہنچا اور آندھی کی وجہ سے غریب لوگوں کی جھوپڑیاں بھی اڑ گئیں جبکہ شہروں کے علاوہ دیہی علاقوں کی سڑکیں زیر آ ب آگئیں۔گڑھی خیرو اور آس پاس کے علاقوں میں مٹی کے طوفان کے ساتھ ہلکی ہلکی بارش سے موسم خوشگوار ہوگیا، رپورٹ کے مطابق گڑھی خیرو اور گردونواح کے علاقوں میں مٹی کے تیز طوفان کے ساتھ ہلکی ہلکی بارش بارش ہوئی، جس کے بعد ٹھنڈی ہوائیں چلنے سے موسم خوشگوار ہوگیا۔