• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تاج محل شاہجہان نے سنی بورڈ کو وقف کیا ، ثبوت دیں ، بھارتی سپریم کورٹ

تاج محل شاہجہان نے سنی بورڈ کو وقف کیا ، ثبوت دیں ، بھارتی سپریم کورٹ

کراچی (نیوز ڈیسک) مغل شہنشاہ شاہ جہاں کی محبت کی یادگار تاج محل کو ایک بار پھرانتہا پسند ہندوؤں نے متنازع بنادیا،بھارتی سپریم کورٹ نے بھی اتر پردیش کے سنی وقف بورڈکو 7روز کی مہلت دی ہے کہ وہ ثبوت پیش کریں کہ شاہ جہاں نے تاج محل سنیوں کووقف کیا تھا، تاج محل کے بارے میں گزشتہ روز جب سماعت شروع ہوئی تو سپریم کورٹ نے سنی بورڈ سے کہا کہ وہ تاج محل کو وقف کرنے کے دستاویزات عدالت میں پیش کریں، سپریم کورٹ نے اس سلسلے میں وقف بورڈ کو ایک ہفتے کی مہلت دی ہے کہ وہ شہنشاہ شاہ جہاں کے دستخطوں کے ساتھ وفد کے حق میں دستاویزات پیش کریں ، واضح رہے کہ شاہ جہاں کا انتقال تاج محل بنائے جانے کے اٹھارہ سال بعد آگرہ کے کے قلعہ میں ہوا تھا، اس وقت وہ اپنے بیٹے کے قیدی تھے ،تاج محل ان کی موت سے اٹھارہ سال پہلے محبوب بیوی ممتاز محل کی یاد میں تعمیر کیا گیا تھا، اگریکلچرل سروے بورڈ نے1910میں وفد بورڈ کی اس درخواست کی مخالفت کی تھی کہ تاج محل کی ملکیت ظاہری کی جائے، سپریم کورٹ کے چیف جسٹس نے تاج محل کی تاریخ بیان کرتے ہوئے پوچھا کہ شاہ جہاں نے وقف نامہ پر کیسے دستخط کئے اور وہ آپ سے کیسے ملے،وقف بورڈ کے وکیل وی وی گری نے کہا کہ شاہ جہاں کے زمانے میں وفد کو یہ عمارت وقف کی جس پر اگریکلرچرل سروے کے وکیل اے ڈی ایم راؤ نے کہا کہ اس زمانے میں وقف موجود ہی نہیں تھا، انہوں نے بتایا کہ 1858کے حکم نامہ کے مطابق مغل بادشاہ بہادر شاہ ظفر کی ساری جائیدا د ملکہ برطانیہ کو منتقل ہوگئی تھی اور آزادی کے بعد1948کے ایکٹ کے تحت تمام عمارتیں بھارتی حکومت نے اپنی تحویل میں لے لی تھیں، تین رکنی بینچ نے یادگار مغلوں کے زووال کے بعد ایسٹ انڈیا کمپنی کی تھی اور آزادی کے بعد اگریکلچرل سروے آف انڈیا کے پاس آگئی، اپنی موت کے وقت شاہ جہاں آگرہ کی جیل میں قید تھے اور انہوں نے وفد نامہ پر کس طرح دستخط کئے ہوں گے ، اس موقع پر ا ٓ ر ایس ایس نے ایک اور دعویٰ پیش کردیا اور کہا کہ تاج محل مغلوں نے نہیں بلکہ یہ ایک ہندو حکمراں تیج مائی کے مندر کے نام سے بنایا تھا، آر ایس ایس کے وکیل رتن ویگنن نے کہا کہ سنی وقف بورڈ فضول میں تنازع کھڑ ا کر رہا ہے ، امام کونسل آف انڈیا کے مولانا مقصود حسن کاظمی نے کہ یہ سب بے بنیاد باتیں ہیں ، تاج محل مسلمانبوں کا ہے اور یہ ہر اس ہندوستانی کا ہے جو اس سے محبت کرتا ہے، اس کو مندر کہنے والے ہندوستانی کلچر کے مخالف ہیں۔

تازہ ترین