• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اورآرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے سعودی عرب میں جاری 24ملکی مشترکہ فوجی مشقوں کی اختتامی تقریب میں شرکت کی۔ تقریب میں اسلامی عسکری اتحاد کی افواج کے سربراہ جنرل (ر) راحیل شریف بھی موجود تھے۔ ایک ماہ تک جاری رہنے والی مشقوں کو گلف شیلڈ ون کا نام دیا گیا۔ مشقوں کا مقصد خطے کے ممالک کے مابین فوجی اور سیکورٹی تعاون کا استحکام اور روابط کا فروغ تھا۔ یاد رہے کہ سیمول ہینٹنگٹن اور فوکویاما کے مقالہ جات ’’تہذیبوں کا تصادم‘‘ اور ’’تاریخ کا اختتام‘‘ سے دنیا کوباور کرایا گیا کہ اس کے لئے سب سے بڑا خطرہ اسلام ہے۔ نائن الیون کا واقعہ ہوا تو امریکی صدر نے بلاتاخیر اسے کروسیڈ (صلیبی جنگیں) کا آغاز قرار دے دیا۔ افغانستان پر چڑھ دوڑا اور بعدازاں جن ممالک پر حملہ آور ہوا سبھی مسلمان ملک تھے، دانشور طبقات تبھی سے امت مسلمہ کے اتحاد کی ضرورت پر زوردیتے آئے ہیں، صد افسوس دوسری طرف اختلافات میں بٹی امت مسلمہ تھی اور اس کے حکمران، جنہیں امہ سے سے زیادہ اقتدار کی فکر تھی۔ دہشت گردی عفریت بن کر مشرق وسطیٰ پر بھی نازل ہوگئی تو 14دسمبر 2015ء کو اسلامی عسکری اتحاد سعودی کی کوششوں سےعمل میں آیا، جس میں 35اسلامی ممالک شامل ہوئے، مقصد تھا فکری، نظریاتی اور ابلاغی سطح پر دہشت گردی کیخلاف بھرپور جنگ۔ اس اتحاد کے، 24ممالک کی مشقیں پیر کے روز سعودیہ میں اختتام پذیر ہوئیں، تقریب میں پاکستان کی سیاسی و عسکری قیادت نے شرکت کی، پاک فوج نے بھی مشقوں میں حصہ لیا ، جو اس امر کا ثبوت ہے کہ پاکستان ہر قسم کی دہشت گردی کیخلاف ہے، ان مشقوں سے مسلم امہ میں اتحاد و یگانگت پیدا ہونے کا قومی امکان ہے، اگر کہا جائے کہ امت مسلمہ کی بقا اتحادمیں ہے تو بے جا نہ ہوگا۔ بصورت دیگر اسلام دشمن قوتیں ہمارے باہمی اختلافات کو ہوا دے کر اپنے مفادات حاصل کرتی رہیں گی، جس کی مثال ’’عرب بہار‘‘ تھی اور شام ہے۔ جہاں برسنے والی آگ کسی سے اس کے نظریات نہیںپوچھتی۔

تازہ ترین