گجرات میں ماموں نے یونیورسٹی جانےکےلئے بس اسٹاپ پرکھڑی دوبھانجیوں سمیت تین طالبات پر تیزاب پھینک دیا۔شہریوں نے ایک ملزم کو موقع پرہی پکڑ لیا جبکہ دوفرارہوگئے۔
وزیراعلیٰ پنجاب نےڈی پی او سے گجرات واقعےکی رپورٹ طلب کرلی ۔
تیس سال سے پہلے بہن نے پسند کی شادی کیوں کی؟ بھائی نےبرسوں بعد اس کا بدلہ بہن کی بیٹیوں سے لے لیا۔ سگے ماموں کی درندگی کا شکاریونیورسٹی آف گجرات کی دو طالبات اورسہیلی پرتیزاب پھینک دیا۔
گجرات کےعلاقہ ڈنگہ میں 3طالبات پرموٹرسائیکل سواروں نے اس وقت تیزاب پھینکاجب وہ گھر سے یونیورسٹی جانےکےلئے بس اسٹاپ پہنچی ۔
موقع پر موجود شہریوں نے ایک ملزم اویس کو اسی وقت پکڑ لیا جبکہ مرکزی ملزم اورلڑکیوں کا ماموں عبدالقدوس اپنے ساتھی دانش سمیت فرار ہوگیا۔
متاثرہ لڑکیوں میں دوبہنیں اورایک ان کی سہیلی تھی جو پڑوسن میں رہتی تھی ۔ تینوں کوعزیزبھٹی شہیدٹیچنگ اسپتال منتقل کیاگیا جہاں ڈاکٹروں نے بتایا کہ ایک طالبہ 28فیصدجبکہ دومعمولی متاثرہوئی ہیں۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے متاثرہ طالبات کو علاج کی بہترین سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ واقعے میں ملوث ملزمان کے خلاف فوری کارروائی کی جائے۔
تھانا ڈنگہ میں واقعہ کامقدمہ درج کرلیاگیا ہے۔