چیف جسٹس آف پاکستان ثاقب نثار نے وزیراعلیٰ خیبرپختون خوا پرویز خٹک کو طلب کرلیا۔
سپریم کورٹ پشاور رجسٹری میں مختلف کیسوں کی سماعت ہوئی۔
دورانِ سماعت چیف جسٹس آف پاکستان نے استفسار کیا کہ پینےکاپانی خیبرپختون خواکےعوام کوکہاں سےمل رہاہے؟کیا عوام کو پینے کا آلودہ پانی دیا جاتا رہا؟
انہوں نے حکم دیا کہ پینےکے صاف پانی کے ٹیسٹ کیے جائیں، اسپتالوں میں فضلہ جلانے متعلق رپورٹ پیش کی جائے۔
چیف جسٹس نے دریافت کیا کہ اسپتالوں میں فضلہ کتنا بنتا ہے؟ کتنا ضائع کیا جاتا ہے؟ کتنا عملہ کام کر رہا ہے۔
انہوں نے یہ بھی پوچھا کہ خیبر پختون خوا میں کتنے اسکولز ہیں؟ کیا ان اسکولوں میں بنیادی سہولتوں کی فراہمی ہو رہی ہے؟
چیف جسٹس ثاقب نثار نے حکم دیا کہ اسکولوں میں بنیادی سہولتوں اور پرائیویٹ میڈیکل کالجوں میں فیسوں کی رپورٹ پیش کی جائے۔
چیف سیکریٹری خیبرپختونخوا اور سیکریٹری صحت عدالت میں پیش ہوئے۔
چیف جسٹس نے ہدایت دی کہ صوبے میں لوڈشیڈنگ کتنی ہے، کتنی بجلی پیدا کی جا رہی ہے، اس حوالے سے چیف سیکریٹری رپورٹ پیش کریں۔