• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان اور پولینڈ کے درمیان دفاعی معاہدے پر دستخط

 پاکستان اور پولینڈ کے درمیان دفاعی معاہدے پر دستخط

پاکستان اور پولینڈ نےدو طرفہ معاہدے پر دستخط کئے ہیں جس کے تحت دونوں ملکوں کے دفاعی شعبے میں تعاون میں اضافہ ہوجائے گا۔

پاکستان کے وزیردفاع خرم دستگیر خان گزشتہ روز پولینڈ کے دارالحکومت وارسا پہنچے تھے جہاں انہوں نے اپنے وفد کے ہمراہ پولینڈ کے وزیردفاع مسٹر ماروز بلاشچاک سے مذاکرات کئے۔ اس کے علاوہ ان کی علیحدگی میں بھی اپنے پولش ہم منصب سے ملاقات ہوئی۔دونوں ملکوں کے حکام نے دفاعی معاہدے کو دوطرفہ تعلقات کے فروغ کے حوالے سے اہم قرار دیا ہے۔

 پاکستان اور پولینڈ کے درمیان دفاعی معاہدے پر دستخط

اس سے قبل جب پاکستانی وزیر دفاع پولش وزارت دفاع پہنچے تو ان کا پولینڈ کے وزیر دفاع نے استقبال کیا اور ان کے اعزاز میں گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔ اس دوران دونوں ملکوں کے ترانے بجائے گئے۔دوطرفہ مذاکرات کے دوران باہمی دلچسپی کے امور اور دوطرفہ مفادات پر تبادلہ خیال کیا گیا اور ان تعلقات کو بڑھانے کے لیے مفید آراء اور تجاویز پر غور کیا گیا۔

دونوں خطوں کی سلامتی سے متعلق مسائل اور عالمی امور پر بھی گفتگو ہوئی۔ پولش وزیر دفاع نے پاکستانی ہم منصب کا خیرمقدم کرتے ہوئے یاد دلایا کہ چالیس کی دہائی میںموجودہ پاکستان کے شہر کراچی نے تیس ہزار پولش باشندوں کی میزبانی کی تھی۔

پاکستانی وزیردفاع نے دونوں ملکوں کے تعلقات کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہاکہ پولش پائلٹس نے پاکستان کی ائرفورس کو ترقی دینے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ خاص طور پولش پائلٹ آنجہانی تورو ویش پاکستان کی ائرفورس میں ائرکموڈور کے عہدے پر فائز رہے اور بعدازاں انھوں نے پاکستان کے ادارے ’’سپارکو‘‘ کو قائم کرنے میں بنیادی خدمات انجام دیں۔

 پاکستان اور پولینڈ کے درمیان دفاعی معاہدے پر دستخط

پاکستانی وزیر دفاع خرم دستگیر خان نے کہاکہ ہمارا پولینڈ کے ساتھ دفاعی معاہدہ ائیرکموڈور آنجہانی تورو ویش کی یاد کو تازہ کررہاہے اور اس سے دونوں ملکوں کے درمیان تعاون کے رشتے مزید مضبوط ہوں گے۔

وزیردفاع نے اپنے پولش ہم منصب کو پاکستان میں مثبت رحجانات خصوصاً اقتصادی ترقی، جمہوری ارتقاء اور دہشت گردی کے خلاف جاری کامیاب جدوجہد سے آگاہ کیا۔

انھوں نے افغانستان میں امن کے لیے جاری کوششوں اور اس سلسلے میں پاکستان کے تعاون کے بارے میں بھی بتایا۔انھوں نے اپنے پولش ہم منصب مسٹر ماروز بلاشچاک کو پاکستان آنے کی دعوت دی جسے انھوں نے قبول کرلیا۔ اس دورے کی تواریخ کا اعلان بعد میں دوطرفہ مشاورت سے مناسب وقت پر کیا جائے گا۔

اس سے قبل گزشتہ روز جب خرم دستگیر خان دارالحکومت وارسا پہنچے تو پولینڈ میں پاکستان کے سفیر شفقت علی خان اور پولینڈ کی وزارت دفاع کے حکام نے ان کا استقبال کیا۔

تازہ ترین