• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

چیف جسٹس کی لاہور ہائیکورٹ کے ججز لاؤنج میں آمد٭ وکلا اور عام آدمی ایک جھلک دیکھنے کیلئے بے تاب٭ خواتین و دیگر درجنوں وکلا سیلفیاں بناتے رہے

لاہور( ریاض شاکر،نمائندہ جنگ) وکلا اور عام آدمی چیف جسٹس پاکستان کی ایک جھلک دیکھنے اور ان کے ساتھ بات کرنے اور تصویر بنوانے کے لئے بیتاب دکھائی دیتا ہے اس کا عملی مظاہرہ گزشتہ رات لاہور ہائیکورٹ کے ججز لاونج میں بھی دیکھنے میں آیا جہاں وکلا کے ساتھ ساتھ عدالتی عملہ اور حتی کہ سیکورٹی اہلکار بھی چیف جسٹس پاکستان سے ہاتھ ملانے اور تصویر بنوانے کے لئےبے تاب دکھائی دیئے تصویر کے شوقین وکلا کی وجہ سے چیف جسٹس پاکستان کھانا بھی سکون سے نہ کھا سکے چیف جسٹس پاکستان کے خطاب کے دوران وکلا تمام سیکورٹی تقاضوں کو بالائے طاق رکھتے ہوئے ان کےروسٹرم کے آگئے کھڑے ہو کر سیلفیاں بناتے رہے جس کی وجہ سے سیکورٹی کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا چیف جسٹس پاکستان جب خطاب کے بعد کھانے کے پنڈال کی طرف روانہ ہوئے تو خواتین وکلا سمیت درجنوں وکلا نے ان کو گھیر لیا اور سیکورٹی اہلکاروں کو پیچھے دھکیل کر چیف جسٹس کے ساتھ سیلفیاں بنواتے رہے صورتحال اس وقت دلچسپ ہوگئی جب خواتین وکلا سمیت دیگر وکلا چیف جسٹس کو گھیر کر انھیں الگ سے بنے ہوئے پنڈال کی بجائے ہائیکورٹ کے خارجی دروازے تک لے گئے جس پر سیکورٹی اور بار کے عہدیداروں نے اس جلوس کا رخ زبردستی پنڈال کی طرف کرایا پنڈال میں صرف جج صاحبان کے لیئے کھانے کا انتظام تھا مگر خواتین وکلا سمیت درجنوں وکلا اور سول سوسائٹی کے ارکان سیکورٹی اہلکاروں کو دھکیل کر اندر داخل ہوگئے اور چیف جسٹس پاکستان اور جج صاحبان کی میز کے گرد جمع ہوگئے اور انھیں بار بار تصویر بنوانے پر اصرار کرنے لگے اس دوران چیف جسٹس پاکستان کو کھانا کھانے میں بھی مشکل پیش آئی اور ایک بار وہ درمیان سے اٹھ کر وکلا کے ساتھ تصاویر بنوانے لگے خواتین وکلا بھی اس دھکم پیل میں چیف جسٹس کے ساتھ سیلفیاں بناتی دکھائی دیں اس دوران انتظامیہ کو شدید مشکل کا سامنا رہا ۔
تازہ ترین