میں ایک ایسے ملک میں رہتا ہوں، جہاں ایمبولینس اور پولیس کی بجائے پیزے والا جلدی پہنچ جاتا ہے۔
جہاں کار کے لیے قرض سو فیصد مل جاتا ہے، جبکہ تعلیم کے لیے نہیں ملتا۔ جہاں چاول 130روپے کلو ہیں لیکن موبائل کی سم مفت ملتی ہے۔ جوتا جو میں پائوں میں پہنتا ہوں، ائیرکنڈیشنڈ شو روم میں رکھا جاتاہے ،جبکہ سبزیاں جو میں کھاتا ہوں، فٹ پاتھ کے گندے فرش پر فروخت کی جاتی ہیں، جہاں شربت میں مصنوعی خوشبو استعمال ہوتی ہے، جبکہ ڈش واش سوپ میں خالص لیموں کا رس ملایا جاتاہے۔ جہاں ایم اے، ایم ایس سی اور ایم بی اے ڈگری والا بےکار پھرتا ہے اور ان پڑھ و جاہل انسان ایم پی اے اور ایم این اے بن جاتا ہے۔ کیا زبردست ملک ہے جناب!
( انتخاب ۔ فرحان احمد )