لاہور (خبر نگار خصوصی) چیف جسٹس پاکستان کی طرف سے زیر سماعت کیس میں سفارش کرنے پر اپنے داماد کو عدالت میں طلب کرنے کے معاملہ پر سینئر قانون دانوں نے چیف جسٹس پاکستان کے اس اقدام کو پوری عدلیہ کیلئےمشعل راہ قرار دیا ہے۔ راجہ عبدالرحمان، افتخار شاہد، عارف گوندل، آمنہ اجمل ا ور دیگر وکلاء نے کہا کہ یہ ایک کھلا پیغام ہے کہ انصاف کے راستے میں سفارش رکاوٹ نہیں بن سکتی چاہے وہ بیٹے کی ہو یا کسی بھی قریبی رشتہ دار کی۔ ماضی میں بھی اس قسم کا حکم جاری کیا گیا تھا تاہم ا سکے حقائق اور محرکات مختلف تھے۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی عہدہ کیلئے فرد کا کردار انتہائی اہم ہے۔ چند ماہ قبل محکمہ خوراک کی ایک خاتون نے بڑے بڑے ہوٹلوں اور لان کو سیل کیا جس کے نتیجہ میں واضح تبدیلی دیکھی گئی یہاں تو معاملا عدلیہ کے سربراہ کا ہے۔