• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

متحدہ کے ٹکڑے: پیپلز پارٹی کراچی اور حیدرآباد سے نشستیں سمیٹنے کیلئے کوشاں

متحدہ کے ٹکڑے: پیپلز پارٹی کراچی اور حیدرآباد سے نشستیں سمیٹنے کیلئے کوشاں

پاکستان پیپلزپارٹی نے تقریباً44 سال بعد متحدہ قومی موومنٹ کے سیاسی گڑھ لیاقت آباد کے ٹنکی گراؤنڈ میں جلسہ عام کا انعقاد کیا متحدہ قومی موومنٹ میں اختلافات کے بعد کراچی اور حیدرآباد کی سیاست کو تمام سیاسی جماعتوں کے لیے اوپن قرار دیا جارہا ہے یہی وجہ ہے کہ سیاسی جماعتیں کراچی کے ان مقامات اور حلقوں میں بھی سیاسی اجتماعات منعقد کررہی ہیں جہاں دوسال قبل اس بات کا تصور بھی محال تھا کہ کوئی سیاسی جماعت کراچی کے ضلع وسطی کا رخ کرسکیں تاہم متحدہ قومی موومنٹ میں اختلافات کے بعدتقریباً تمام سیاسی جماعتوں کی نظریں کراچی کے 21 قومی اسمبلی کے حلقوں پر ٹکی ہے اور تمام سیاسی جماعتیں متحدہ قومی موومنٹ کے حصے بخرے ہونے کے بعد کراچی اور حیدرآباد سے زیادہ سے زیادہ نشستیں سمیٹنے کی کوششوں میں مصروف ہے لیاقت آباد میں پی پی پی کا جلسہ اس سلسلے کی کڑی ہے ۔ غیرجانبدار حلقوں کے مطابق اس جلسے کے لیے طویل عرصہ سے تیاریاں کی جارہی تھیں اور جلسے کو کامیاب بنانے کے لیے تمام سرکاری وسائل بروئےکار لائے گئے تاہم اس کے باوجود یہ جلسہ کراچی کی سیاست پر گہرے اثرات مرتب نہیں کرسکا۔ لیاقت آباد ٹنکی گراؤنڈ کا جلسہ گرچہ شرکاء کی تعداد کے لحاظ سے تاریخی نہیں تھا تاہم جلسے کو ناکام بھی نہیں کہاجاسکتا یہ بھی کہاجارہا ہے کہ پی پی پی کراچی کے دیگر اضلاع میں بھی اسی نوعیت کے جلسے منعقد کرے گی ۔ جلسے میں پیپلزپارٹی کے قائدین نے کراچی کے مسائل کے حل کی کوئی بات نہیں کی تاہم انہوں نے مہاجرقائدین کو ہدف تنقیدبنایا۔کہاجارہاہے کہ پیپلزپارٹی کے اس جلسے کے بعد متحدہ قومی موومنٹ کے دونوں دھڑے ایک دوسرے کے قریب آجائیں گے اور ممکن ہے کہ اس جلسے کے بعد کراچی میں مہاجرسیاست کو ایک نئی زندگی ملے۔متحدہ مجلس عمل کے ذرائع کے مطابق ایم ایم اے بھی رمضان المبارک کے بعدکراچی میں مرکزی جلسہ عام منعقد کرنے کا پروگرام ترتیب دے رہی ہے جبکہ تحریک انصاف بھی جون میں کراچی کا رخ کرے گی کہاجارہا ہے کہ جون میں موسم اور سیاسی جلسوں کا درجہ حرارت عروج پر ہوگا ۔لیاقت آباد کے جلسے میں بلاول بھٹو زرداری نے ایم کیو ایم، پی ٹی آئی سمیت مسلم لیگ(ن) اور پاک سرزمین پارٹی کو آڑے ہاتھوں لیا۔پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے ایم کیو ایم کو مستقل قومی مصیبت کا نام دیتے ہوئے کہاہے کہ ایم کیوایم نے کراچی کو اندھیروں میں دھکیلا، ہم نے کراچی کو لندن کی قیدسے آزاد کرایا اگلے مرحلے میں مستقل قومی مصیبت سے نجات دلائیں گے۔ عمران خان کو نیاالطاف نہیں بننے دیں گے۔ بانی ایم کیو ایم برا ہے تو اس کے سہولت کار بھی برے ہیں، نوازشریف غریبوں کے ووٹ کو عزت دیتے تو اسے بھی عزت ملتی۔کراچی کے مینڈیٹ کو اغوا نہیں ہونے دیںگے۔پی پی پی کے دیگرقائدین نے بھی دھواں دار تقریریں کیں ۔وزیراعلیٰ سندھ سیدمرادعلی شاہ نے کہاکہ عمران خان کراچی کے زیادہ چکرلگارہے ہیں میں ان سے کہتاہوں کہ آپ کرکٹ کھیلوآپ کا کام سیاست نہیں ۔پی پی پی رہنماؤں کے خطاب پر ردعمل دیتے ہوئے ایم کیو ایم پاکستان(پی آئی بی)کے سربراہ ڈاکٹرفاروق ستار نے ڈاکٹر خالد مقبول کو مشترکہ پریس کانفرنس کی دعوت دے دی ہے اور ردعمل کےطور پر مشترکہ جلسے کے انعقاد کا عندیہ بھی دے دیا ہے ۔ایم کیو ایم پاکستان(پی آئی بی)کے ترجمان نے کہاہے کہ پاکستان پیپلزپارٹی کسی پیٹوپگلی پارٹی سے کم نہیں، کرپشن کرکے پیٹوپگلی پارٹی کا پیٹ نہیں بھرا۔ لیاقت آباد میں پیپلزپارٹی کے جلسے پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے ترجمان نے کہاکہ ایم کیو ایم پر انگلی اٹھانے سے پہلے پیٹوپگلی پارٹی سندھ میں اپنی نااہلی کا جواب دے کراچی کو کچرا چی بنانے میں پیٹوپگلی پارٹی کا اہم کردار ہے بلاول زرداری کس منہ سے کراچی کے عوام سے ووٹ مانگ رہے ہیں بلاول زرداری مہاجروں سے ہمدردی کرنے کے بجائے سانحہ 30ستمبر اور پکاقلعہ کے زخموں کا حساب دیں انہوں نے کہاکہ بلاول زرداری کو کامیاب جلسی پر مبارکباد دیتے ہوئے کہاکہ بلاول زرداری بے نظیربھٹوسمیت خالدشہنشاہ، بلال شیخ اور دیگر کے قاتلوں کو گرفتار کریں۔جبکہ ایم کیو ایم بہادرآباد کے کنوینرخالدمقبول صدیقی نے کہاکہ پیپلزپارٹی نے 29اپریل کوجلسہ نہیں بلکہ نفرتیں پھیلائیں جس کا جواب 5 مئی کو لیاقت آباد ہی میں دیا جائے گا۔ پاکستان پیپلزپارٹی نے روٹی ، کپڑا اور مکان نہیں۔ گولی، کفن ، قبرستان دیا، پی پی پی نے ملک کودوحصوں میں تقسیم کیا پیپلزپارٹی جواب دے کہ کس خوف کی وجہ سے لیاری میں 10 سال تک جلسہ نہیں کیا آپ کے ارادے کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ پاکستان کے سینئرڈپٹی کنوینر عامرخان نے لیاقت آباد کراچی میں منعقد ہونے والے پیپلزپارٹی کے جلسے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہاکہ بہت اچھا ہوتااگر اس جلسے میں کراچی کی عوام بھی شریک ہوتی اس ہی جلسے گاہ کے قلب میں شہدائے اردو کی قبریں ہیں جنہیں اردودشمنی میں پیپلزپارٹی نے شہید کردیا تھا شہدائے اردو کے وارثوں نے اس جلسے میں شرکت نہ کرکے پیپلزپارٹی کو مستردکردیا سرکاری مشینری اور قومی خزانے کا بےدریغ استعمال کیا گیا پولیس گردی، اندرون سندھ اور کراچی کے دیہی علاقے سے لائے گئے افراد کے ذریعے اس جلسے کو کامیاب بنانے کی کوشش کی گئی ہے جس کو بلاشبہ ایک انتہائی مہنگاجلسہ کہاجاسکتا ہے عامرخان کا مزید کہنا تھا کہ لیاقت آباد پاکستان کے ماتھے کا جھومر ہے پیپلزپارٹی نے کئی بار اس کی مانگ کو اجاڑ اہے ۔ ایم کیوایم کے رہنماؤں کے بیانات کے بعد بلاول بھٹو زرداری نے پی پی پی میڈیاسیل میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ کراچی میں ہر جگہ جلسہ کروں گا میری فکر چھوڑیں ایم کیو ایم پہلے بلدیہ فیکٹری کا جواب دے ۔ دوسری جانب وزیراعظم شاہدخاقان عباسی کے اس اعلان کے باوجود کے کراچی میں لوڈشیڈنگ میں کمی کی جائے لوڈشیڈنگ کا جن قابو نہیں آرہاگرمی میں اضافے کے ساتھ ساتھ لوڈشیڈنگ میں بھی اضافہ ہوتاجارہا ہے لوڈشیڈنگ کی وجہ سے شہریوں کے معمولات زندگی بری طرح متاثرہورہے ہیں ۔

تازہ ترین
تازہ ترین