• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

لاڑکانہ میں اقلیتوں کی عبادت گاہوں کے فنڈز میں کرپشن، رپورٹ طلب

کراچی(اسٹاف رپورٹر) سندھ ہائی کورٹ نے لاڑکانہ میں مندروں سمیت دیگر اقلیتوں کی عبادت گاہوں کی تزئین و آرائش کے فنڈز میں کرپشن کی انکوائری اور ضمانت سے متعلق دائر درخواستوں پر نیب حکام سے 2جولائی تک تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔ جمعرات کو جسٹس محمد اقبال کلہوڑو کی سر براہی میں جسٹس عمر سیال پر مشتمل 2رکنی بنچ نے لاڑکانہ میں مندروں سمیت دیگر اقلیتوں کی عبادت گاہوں کی تزئین و آرائش کے فنڈ زمیں کرپشن کی انکوائری اور ضمانت سے متعلق نذیر الدین قاضی ،عنایت اللہ بھٹو،عزیزالرحمٰن ،امتیازعلی بروہی اور منیر احمد چانڈیوو دیگر کی جانب سے دائر درخواستوں کی سماعت کی۔سماعت کے موقع پر عدالت نے رکن قومی اسمبلی رمیش لعل کے پیش نہ ہونے پر بر ہمی کا اظہار کیا ،اس موقع پر جسٹس کے کے آغا نے نیب کو ہدایت کی کہ رکن قومی اسمبلی رمیش لعل کو کال اپ نوٹس جاری کرکے بیان ریکارڈ کیا جائے بصورت دیگر نہیں آتے تو سخت کارروائی کی جائے، دوران سماعت نیب کے تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ قانون کے مطابق کسی ایم این اے، ایم پی اے یا سینیٹر کا بیان ریکارڈ کرنے کے لیے ہیڈکوارٹر سے اجازت لینا پڑتی ہے، جس پر عدالت کا کہنا تھا کہ یہ کیا بات کررہے ہیں کسی نے کرپشن کی ہے تو اس کی تفتیش کے لیے اجازت لیناپڑے گی؟ جس پر تفتیشی افسر نے کہا کہ ہیڈکوارٹر کو تفتیش سے پہلے آگاہ کرنا پڑتا ہے،عدالت کا کہنا تھا کہ جو بھی ملوث ہے اس کے خلاف قانون کے مطابق کارر وا ئی کی جائے بعد ازاں فاضل عدالت نے نیب حکام سے 2جولائی تک تفصیلی رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی ، نیب کے مطابق2013 میں لاڑکانہ، شہداد کوٹ اور دیگر علاقوں میں اقلیتی برادری کی عبادت گاہوں کی تزئین وآرائش کے لیے فنڈز جاری کیے گئے تاہم عبادت گاہوں کی تزئین وآرائش کے بجائے رقم کرپشن کی نذر ہوگئی تھی ، ملزمان کے خلاف تحقیقات جاری ہے۔
تازہ ترین