سوال:اگر نکاح ہوجائے اور رخصتی ایک یا دو سال بعد ہوتو کیا یہ شرعاً جائز ہے،(رائے ثقلین رضوی، سرگودھا)
جواب:شریعت کی رُو سے دو گواہوں کی موجودگی میں ایجاب وقبول سے نکاح منعقدہوجاتاہے اور زوجین کے ایک دوسرے پر حقوق شرعاً ثابت ہوجاتے ہیں،اس کے بعد باوقار طورپر رخصتی کی جاسکتی ہے ، رخصتی کے لیے شرعاً کسی مدت کا تعین نہیں ہے،اپنی سہولت کے مطابق فریقین طے کرسکتے ہیں ،لیکن جب سہولت ہو ،جلدی کرنا بہتر ہے، تاکہ زوجین اِغوائے نفس اورمکرِ شیطان سے محفوظ رہیں،لیکن اس کے لیے شریعت میں کوئی لگابندھا ضابطہ مقررنہیں ہے۔