پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ سندھ میں کوئی قانون نہیں ہے، سندھ میں راؤ انوار ہے اور پنجاب میں عابد باکسر ہے۔
اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی کی عدالت کی جانب سے ایس ایس پی تشدد کیس سے بری ہونے کے بعد پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مزید کہنا ہے کہ مقدمےسے بریت پر خوش ہوں۔
انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی جب پاور میں آئے گی توسیاسی لیڈروں کے خلاف قانون کےغلط استعمال کوختم کرے گی، سندھ میں بھی لوگوں پرجھوٹے مقدمات درج کیے جاتے ہیں۔
چیئرمین پی ٹی آئی کا مزید کہنا ہے کہ میاں صاحب کا دماغی توازن ٹھیک نہیں، انہیں ماہرنفسیات سے چیک کرانا چاہیے،مجھ پر دہشت گردی کا کیس بنایا گیا۔
انہوں نے کہا کہ نیب نے پہلی مرتبہ اقتدار میں موجود افراد کے خلاف ایکشن لیا ہے، اس سے پہلے نیب نے کبھی حکمران جماعت کے لوگوں کو نہیں پکڑا۔
عمران خان نے مزید کہا کہ نیب نے مجھ پرہیلی کاپٹر کے استعمال کا کیس کیا ہے،اس کیس میں نیب کو تحقیقات کے لیے دعوت دیتے ہیں، ماضی میں اس ادارے نےکبھی وزراء کونہیں پکڑا، نیب اب جو کر رہی ہے اس کو داد دیتا ہوں۔
ان کا کہنا ہے کہ 650ارب روپے ترقیاتی بجٹ کہاں لگایاجارہاہے، ماضی میں نیب پٹواریوں اور سرکاری افسر کو پکڑتی تھی،یہ ووٹ لے کر آتے ہیں مگر آمر سے بھی برا کام کرتے ہیں۔
سربراہ پی ٹی آئی نے کہا کہ شہبازشریف بہت جلدی ڈرجاتے ہیں،مجھے ڈرنہیں شہبازشریف کیوں ڈررہے ہیں، پنجاب میں ہرسال ڈیولپمنٹ فنڈ کہاں استعمال ہوتا ہے،شہبازشریف اینڈ سنزاکٹھے کام کرتے ہیں ان کی کرپشن لمیٹڈ کمپنی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ خود معصوم اورمظلوم بن جاتے ہیں اور اپنےلوگوں کو آگے کردیتےہیں، انہوں نے کبھی خواتین کا احترام نہیں کیا،یہ جب بھی دباؤ میں آتے ہیں تو اخلاقی طور پر نیچےگر جاتے ہیں۔
عمران خان کا کہنا ہے کہ شریفوں نے نصرت بھٹو اوربےنظیربھٹو کی بھی عزت نہیں کی تھی،شریف برادران نےکبھی خواتین کی عزت نہیں کی،عابدشیرعلی کے والد کہتے ہیں رانا ثنااللہ نے 18 قتل کیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ آصف زرداری نے بڑی مشکل سےچوری کرکےباہرمحلات بنائے ہیں،ان سے متعلق بھی تحقیقات ہونی چاہیے۔
عمران خان نے دعویٰ کیا کہ کے پی کے میں پہلی مرتبہ ڈیڑھ لاکھ بچے نجی اسکولوں سےسرکاری اسکولوں میں داخل ہوئے ہیں۔