• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
علم و آگاہی کا سفر

ڈاکٹر شیر شاہ سید

گزشتہ ہفتے آپ نے ٹیکسلا اور آکسفورڈ یونیورسٹی کے بارے میں پڑھا تھا، اس ہفتے کوپن ہیگن، اسنبول اور کیمبرج یونیورسٹی کے بارے میں ملاحظہ کیجیے۔

کوپن ہیگن یونیورسٹی،ڈنمارک

ڈنمارک کے شہر کوپن ہیگن میں 1479ء میںقائم ہونے والی یہ یونیورسٹی ملک کی سب سے قدیم اور سب سے بڑی درس گاہ ہے۔ یونیورسٹی میں چالیس ہزار سے زائد طلبہ تعلیم حاصل کرتے ہیں اور 9 ہزار سے زائد افراد ملازم ہیں۔ اس کے چار بڑے بڑے کیمپس ہیں، جو کوپن ہیگن کے مختلف علاقوں میں ہیں جب کہ یونیورسٹی کا مرکز شہر کے مرکز میں واقع ہے۔ 

زیادہ تر تعلیم ڈنیش زبان میں دی جاتی ہے ،مگر کچھ نصاب انگلش، جرمن اور فرانسیسی میں بھی پڑھایا جاتا ہے۔جامعہ کوپن ہیگن کا امریکا، انگلستان، چین اور یورپ کی متعدد یونیورسٹیوں کے ساتھ الحاق ہے۔ یہ یونیورسٹی بین الاقوامی طور پر اپنی علیحدہ حیثیت رکھتی ہے۔یونیورسٹی کی ابتداء گو کہ عیسائیت کے رومن کیتھولک علوم کی تعلیم سے ہوئی تھی ،مگر شروع دن سے ہی قانون، طب اور فلسفے کے شعبے بنا کر ان کی ترویج شروع کر دی گئی تھی۔

1531ء میں چرچ کے حکم سے یونیورسٹی بند کر دی گئی، کیوں کہ چرچ کا خیال تھا کہ اس یونیورسٹی کے ذریعے پروٹسنٹ مذہب کو فروغ مل رہا ہے لیکن 1537ء میں شاہ کرسچن سوئم سے یونیورسٹی کھولنے کا حکم دیا۔ یہ اس وقت ممکن ہوسکا جب مارٹن لوتھر جان کلے وین اور ان کے ساتھیوں نے مل کر رومن کیتھولک چرچ کے خلاف بغاوت کی اور چرچ کی غیر عقلی توجہیات، بدعنوانیت اور پاپائیت کے خلاف مہم کا آغاز کیا۔ 

یہ مہم جرمنی،سوئزرلینڈ، اسکنڈے، نیویا کے ممالک اور دوسرے ملکوں میں بہت تیزی سے پھیلی گو کہ بابائے روم نے اس مہم کو دبانے کی ہر طرح سے کوشش کی لیکن پروٹسنٹ اور ریفارمرز کی مہم نے پہلے یورپ پھر ساری دنیا میں جگہ بنالی۔1675ء اور 1788ء کے درمیان کوپن ہیگن یونیورسٹی نے اپنے تعلیمی نظام کو زیادہ منظم اور مستحکم کیا اور امتحانات کا ایک ایسا طریقہ کا روضع کیا جس کی ساری دنیا میں نقل کی گئی۔1801ء میں برطانوی بحریہ کے کمانڈر ہیرلی ٹنیلسن نے ڈنمارک پر شدید بمباری کی جس کی وجہ سے کوپن ہیگن یونیورسٹی کا بڑا حصہ تباہ ہوگیا۔ 1836ء کے آتے آتے یونیورسٹی کی نئی عمارتیں دوبارہ بنالی گئیں اور لائبریری، زولوجی میوزیم، جیولوجی میوزیم، بوٹنک گارڈن، گرین ہائوس اور ٹیکنیکل کالج کی شاندار عمارتیں تعمیر کی گئیں۔

1877ء میں کوپن ہیگن یونیورسٹی میں پہلی خاتون کو داخلہ دیا گیا۔ اس یونیورسٹی نے بے شمار تنظیم سائنسدان، فلاسفر، ماہر معاشیات، ماہر فلکیات، ماہر ریاضیات، ماہر طبیات، ماہر طبیعات، یورپ کے بہترین شاعر و ناول نگار، ماہر مذہبیات اور ماہر تعلیم پیدا کیے جنہوں نے دنیا کی ترقی میں قابل ذکر حصہ لیا۔

استنبول یوینورسٹی

جرمنی کے مشہور تاریخ دان رچرڈ ہوننگ کا خیال ہے کہ استنبول یوینورسٹی کا آغاز یکم مارچ 1321ء میں ہوا۔ بازنطینی حکمرانوں نے رومیوں کے طرز پر یہ ارادہ آج کی یوینورسٹی کی ابتدائی عمارت میں بنایا جہاں طب، قانون، فلسفہ اور فنون لطیفہ کی تعلیم دی جاتی تھی۔ 1453ء میں محمد دوئم نے قسطنطنیہ میں، جسے اب استنبول کہا جاتاہے، ایک ادارہ اسلامی اسکول کے نام سے کھولا، یہ مدرسہ یا اسلامی اسکول ابتداء میں تو مذہبی تعلیمات کے لئے مختص رہا، مگر کچھ عرصے بعد اس میں عصری علوم بھی پڑھائے جانے لگے۔ انیسویں صدی کے آغاز میں ترک حکمرانوں کے درمیان بحث و مباحثے کے نتیجے میں اس مذہبی تعلیمی مرکز کو ’’دارالفنون‘‘ کا نام دے دیا گیا۔ 

اس زمانے میں کچھ ترکوں کا خیال تھا کہ مذہبی تعلیم سے ترقی نہیں کی جاسکتی ہے اور موجودہ اسکول کو صرف مذہبی تعلیم تک محدود نہیں رکھا جاسکتا ہے۔ 1846ء کے بعد سے دارالفنون میں مختلف مضامین کے شعبے قائم کیے گئے اور طب، ریاضی، فلکیات، جغرافیہ، تاریخ، فلسفہ، مذہبیات، ادب، منطق، قانون سمیت دوسرے شعبوں کو ترقی دی گئی۔

حسن تحسینی نے جو اسی دارالفنون سے وابستہ تھے، یہاں قانون اور یورپی زبانیں پڑھانے کا سلسلہ شروع کیا تھا۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ دارالفنون میں 31 دسمبر 1863ء میں فزکس کی تعلیم کا آغاز کر دیا گیا ۔ 1900ء میں دارالفنون کو یوینورسٹی کا درجہ دے کر حسن تحسینی کو اس کا سربراہ بنایا گیا۔ تحسینی کی سربراہی میں یوینورسٹی نے بہت ترقی کی، یہاں جدید سائنس، ادب، مذہبیات اور دیگر شعبوں کو ترقی دی گئی۔ 

تحسینی کے سائنسی طریقہ کار کو ترکی کے مذہبی رہنمائوں نے تنقید کا نشانہ بنایا۔کمال اتاترک نے 1933ء میں اس یوینورسٹی کی تعمیر و ترقی میں مرکزی کردار ادا کیا۔ اسے یورپی یوینورسٹیوں کے معیار کا بنانے کی کوشش کی اور حکومت کی جانب سے مکمل ذمے داری قبول کر کے جدید سائنسی علوم کا مرکز بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔ آج یہ یوینورسٹی ایک عظیم الشان ادارہ ہے جس نے ترکی کی ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

تازہ ترین