• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

احسن اقبال پر حملہ،تمام سیاسی جماعتوں کی مذمت خوش آئند ہے، رانا ثناء

کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیو کے پروگرام ”آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ“ میں وزیرقانون پنجاب رانا ثناء اللہ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ختم نبوت کے معاملہ کو ہینڈل کرنے کے حوالے سے صرف حکومت کو موردِ الزام نہیں ٹھہرایا جاسکتا ہے، ریاست کے کچھ دیگر عناصر کی بھی یہ ذمہ داری تھی، اس معاملہ کو ہینڈل کرنے کیلئے ریاست کاعزم نظر نہیں آیا، اس لئے حکومت اس معاملہ کو پوری طرح کنٹرول نہیں کرسکی، احسن اقبال پر حملے کی تمام سیاسی جماعتوں اور طبقوں کی طرف سے مذمت خوش آئند ہے، امید ہے ایسے مسائل کے حل کیلئے ریاست کا درکار عزم آئندہ حاصل ہوجائے گا، اب لگتا ہے جو لوگ اس ایشو پر اپنا کردار ادا نہیں کرسکے یا منفی کردار ادا کیا ان کا کردار بھی مثبت ہوجائے گا۔ رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ ایک شیطان صفت انسان نے اس معاملہ کو غلط سمت دینے اور سیاست کرنے کی کوشش کی،اس کے بعد مذہبی قوتیں اور مذہبی جماعتیں بھی اس میں شامل ہوگئیں، متعلقہ لوگوں نے اس معاملہ پر ابہام کی وضاحت کرنے کی بھرپور کوشش کی مگر چند عناصر نے اسے خراب کرنے کی کوشش کی، ختم نبوت کے معاملہ کو جتنی جلد حل کرلیا جاتا مشکل حالات پیش نہ آتے۔ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ چند افراد کی رائے کو پوری جماعت پر محیط نہیں کیا جاسکتا ہے، کوئی جماعت بھی مذہب کے نام پر خون بہانا یا فساد برپا کرنا نہیں چاہتی ہے، بعض لوگ انفرادی طور پر ایسے معاملات اٹھاتے ہیں، کیپٹن ریٹائرڈ صفدر نے ایک واقعہ پر اپنی سوچ کا اظہار کیا تھا ، ن لیگ کی قیادت کا اس بارے میں واضح موقف ہے کہ قانون کو اپنا راستہ لینا چاہئے، کسی فرد کو ریاست کا کردار ادا کرنے کی اجازت نہیں ہے۔ رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ حلف نامہ میں ترمیم کے معاملہ پر راجا ظفر الحق کمیٹی کی رپورٹ پبلک کرنی چاہئے، ویسے راجا ظفر الحق کی رپورٹ کوئی ایسی دستاویز نہیں جس تک لوگوں کی رسائی نہ ہوں، راجا ظفر الحق کی رپورٹ اسلام آباد ہائیکورٹ میں جمع ہوچکی ہے وہاں سے کوئی بھی اس کی کاپی لے سکتا ہے، تحریک لبیک کو بھی راجا ظفر الحق کمیٹی کی رپورٹ کی کاپی فراہم کی جاچکی ہے۔ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ احسن اقبال پر حملے کی ابتدائی تحقیقات ہوئی ہیں، جے آئی ٹی رپورٹ میں کسی کو اس واقعہ کا ذمہ دار ٹھہرایا گیا تو قانون اپنا راستہ لے گا۔ماہر قانون سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ سپریم کورٹ نے اصغر خان کیس فیصلے پر عملدرآمد نہ ہونے کا نوٹس لیا ہے، 2012ء کے فیصلے میں جنرل اسلم بیگ اور جنرل اسد درانی کیخلاف مقدمات قائم کرنے کا واضح حکم دیا گیا تھا، اسلم بیگ اور اسد درانی نے آئین اور اپنے حلف سے روگردانی کی جو قابل گرفت ہے، دونوں کے خلاف اتنے زیادہ شواہد موجود تھے کہ ان کیخلاف کارروائی نہ کرنے کی کوئی وجہ نہیں بنتی تھی، سپریم کورٹ نے ان سیاستدانوں کیخلاف بھی تفتیش اور مقدمات قائم کرنے کی ہدایت کی تھی جنہیں پیسے دینے کی بات کی گئی تھی ،سپریم کورٹ میں منگل کو اصغر خان کیس پر عملدرآمد کرنے کیلئے لائحہ عمل طے کیا جائے گا، موجودہ حکومت ہو، نگراں حکومت ہو یا نئی آنے والی حکومت ہو سب سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل کرنے کی پابند ہیں۔ ترجمان خیبرپختونخوا حکومت شوکت یوسف زئی نے کہا کہ پشاور میٹرو منصوبہ کیلئے ہمارے دو سال محکمہ ریلوے نے ضائع کردیئے، ایشین ڈویلپمنٹ بینک سے معاملات طے کرنے میں بھی کچھ وقت لگا، اس کے بعد ہمارے پاس چھ سات مہینے رہ گئے تھے، ہمیں پتا تھا پشاور میٹرو منصوبہ چھ مہینے میں مکمل نہیں ہوگا، ہم نے پشاور میٹرو منصوبہ پر کام تیز کرنے کیلئے پوری کوشش کی، چیف ایگزیکٹو آفیسر نے ہم سے غلط بیانی کی ، سی ای او ہمیں مختلف اجلاسوں میں ڈیڈ لائنز دیتے رہے جو ہم لوگوں کو بتاتے تھے، پشاور میٹرو منصوبہ چھ ماہ میں مکمل ہو یا آٹھ ماہ میں ہمیں کوئی مسئلہ نہیں ہے، الیکشن سے پہلے پشاور میٹرو بس منصوبہ مکمل ہوجائے گا۔ شوکت یوسف زئی کا کہنا تھا کہ سی ای او کے ساتھ مستعفی ہونے والے افراد شاید پورا گینگ تھا جو مل کر منصوبہ میں تاخیر کرتا رہا، جو لوگ مستعفی ہوئے انہیں حکومت نے نہیں نکالا ہے، الطاف درانی کی بار بار غلط بیانی کی وجہ سے پشاور میٹرو منصوبہ میں تاخیر ہوئی، ماضی میں کسی صوبائی حکومت نے پشاور میں کام نہیں کیا، پہلی دفعہ پی ٹی آئی کی حکومت نے پشاور کیلئے اربوں روپے کے منصوبے دیئے ہیں، پشاور میٹرو منصوبہ کی تعمیر دنیا میں تیز ترین ہورہی ہے، پنجاب میں پینتیس سال سے ن لیگ کی حکومت ہے، ن لیگ نے پینتیس سال میں پنجاب کے اسپتال اور تعلیمی نظام ٹھیک نہیں کیا، پشاور میٹرو منصوبہ ملک میں سب سے کم لاگت کا میٹرو منصوبہ ہے، پشاور میٹرو منصوبہ دنیا کا سب سے شفاف ترین منصوبہ ہے۔میزبان محمد جنید نے تجزیے میں کہا کہ سیاسی جماعتوں کے پاس انتخابی مہم کا سب سے بڑا نعرہ ترقیاتی منصوبے ہیں۔
تازہ ترین