حضرت ابوہریرہؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے ارشاد فرمایا:’’میری امت کو رمضان کے متعلق پانچ چیزیں خصوصیت کے ساتھ ودیعت فرمائی گئی ہیں،جو پچھلی امتوں کو نہیں دی گئیں۔٭… روزے دار کے منہ کی بو اللہ کے نزدیک مشک سے زیادہ محبوب اور پسندیدہ ہے۔
٭… اس کے لیے سمندر کی مچھلیاں افطار کے وقت تک استغفار کرتی رہتی ہیں۔
٭… اللہ تعالیٰ ہر روز جنت کو آراستہ کرتا اور یہ فرماتا ہے، عنقریب میرے نیک بندے (دنیا کی)مشقت اپنے اوپر سے پھینک کر تیری جانب آئیں گے۔
٭… سرکش شیاطین رمضان میں قید کر دیے جاتے ہیں، جس کی وجہ سے وہ رمضان المبارک کے زمانے میں ان بُرائیوں تک نہیں پہنچتے، جن برائیوں کی طرف غیر رمضان میں پہنچ جاتے ہیں۔
٭…رمضان کی آخری رات میں ان (روزے داروں)کے لیے مغفرت کا فیصلہ کیا جاتا ہے، آپﷺ سے عرض کیا گیا،کیا یہ مغفرت شب قدر میں ہوتی ہے؟آپﷺ نے ارشاد فرمایا: نہیں۔ بلکہ دستور یہ ہے کہ کام ختم ہونے پر مزدور کو اُجرت سے نوازا جاتا ہے۔ (مسند احمد بن حنبل،292/2،الترغیب والترہیب 55/2)