• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
قبر پر اگربتی جلانے کے بارے میں کیا حکم ہے؟

آپ کے مسائل اور اُن کا حل

سوال: ۔قبر پر اگربتی جلانے کے بارے میں کیا حکم ہے؟(سیدانیس الرحمن)

جواب:۔ قبرستان میں آگ لے جانےیا قبروں پر چراغ جلانے کی ممانعت آئی ہے۔اگربتی بھی آگ ہی ہے، اس لیے قبرپر اسے جلانے کی اجازت نہیں ہے۔میت سے آگ یا آگ میں پکی اشیاءکو دوررکھنا چاہیے۔مسلمان اسی وجہ سے اپنی اموات کی تدفین کے وقت قبروں میں کچی اینٹوں کا استعمال کرتے ہیں ۔

اگر بتی جلانے کاعمل اسراف بھی ہے، کیونکہ اس کامقصد اگر میت کوخوشبو پہنچانا ہے تواس کے لیے اپنے اعمال کی خوشبو اورجنت کے جھونکے کافی ہیں اوراگر وہ گناہ گار ہے تواگر بتی سے اس کی قبر کی ظلمت یا بداعمالیوں کی بد بو ختم نہیں کی جاسکتی۔

ایک امکان یہ رہ جاتا ہے کہ قبر کی تعظیم اوراس کاقرب حاصل کرنے کے لیے ایسا کرتے ہوں ،مگر اس نیت سے بھی یہ عمل ممنوع ہی ٹھہرتا ہے۔(مرقاۃ المفاتیح:۲؍۶۱۹، رقم الحدیث:۷۱۰،ط: دار الفکر- بیروت۔الدر المختار مع رد المحتار:۲؍ ۴۳۹،کتاب الصوم، مطلب فی صوم الست من الشوال،بیروت)

اپنے دینی اور شرعی مسائل کے حل کے لیے ای میل کریں۔

masail@janggroup.com.pk

تازہ ترین
تازہ ترین
تازہ ترین