• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
’’ انٹرنیٹ‘‘ ذریعہ تعلیم بھی، روزگار بھی

انٹرنیٹ ایک ایسا میڈیم ہے جو فی زمانہ آپ کو تفریح، وقت گزاری، دوستی ،معلومات حتیٰ کہ روزگار کا بہترین ذریعہ بھی فراہم کرتا ہے۔اگر آپ کے پاس انٹرنیٹ کی سہولت موجود ہے تو آپ کے لیےتعلیم یا روزگار کی فراہمی کا حصول ایک ہی میڈیم بآسانی بن سکتا ہے۔انٹرنیٹ کی ایجاد سے متعلق کہا جاتا ہے کہ کافی عرصہ قبل ایک امریکی شخص نے خواب میں دیکھا دنیا ترقی کی جانب تیزی سے گامزن ہےاور ایسا وقت آنے والا ہے کہ دنیا ہر گھر میں کمپیوٹر ہو گا۔ 

اس خواب کی تکمیل کے لیےکمپنی بنائی گئی۔وقت کے ساتھ ساتھ ان کمپنیوں کی تعداد بڑھتی گئی اور کمپیوٹر ٹیکنالوجی میں ترقی ہوتی گئی اور یہی ترقی انٹرنیٹ ٹیکنالوجی کی بنیاد بنی۔۔ انٹرنیٹ ایک ایسی ایجاد ہےجس نے تعلیم ،تجارت اور معاشرتی میدان میں ایک انقلاب برپا کردیا جس کے باعث کرہ ارض پر پھیلی یہ دنیا ایک عالمی گاؤں کی حیثیت اختیار کرگئی اس کے ذریعےسائنسی اور سماجی اطلاعات کافی الفور تبادلہ کیا جا سکتا ہے انٹرنیٹ کی مدد سے دنیا بھر کی تازہ ترین صورت حال کاسیکنڈوں میںپتا چلایا جا سکتا ہے۔ بیسویں صدی کی بہترین ایجاد انٹرنیٹ ایک نہیں، کثیر اور بیش بہا مقاصد کے لیے استعمال ہوتا ہے لیکن اس ایجاد کے ذریعے آپ دو اہم مقاصد بآسانی حاصل کرسکتے ہیں جو انسان کی لازمی ضروریات میں شامل ہیں انھی ضروریات کا ذکر آج ہم قائین کے ساتھ کرنے جارہے ہیں ۔

تعلیم بذریعہ انٹرنیٹ

تعلیم ہر انسان کابنیادی حق ہے جو کوئی امیر کسی غریب یا حکمران اپنی عوام سے ہر گز نہیں چھین سکتا یہ قوموں کی ترقی و تنزلی اور عروج و زوال میں تعلیم کا کردار بنیادی اہمیت کا حامل ہے۔انٹرنیٹ کی آمد نے انسان کے اسی بنیادی حق کا حصول آسان کردیا ہے تعلیم کے میدان کا کوئی بھی شعبہ ہوانسان دنیا کے کسی بھی کونے میں رہائش پزیر ہو ،اسے اپنے شعبے یا مشاغل کے بارے میں انٹرنیٹ کے ذریعے تعلیم بآسانی حاصل ہوسکتی ہیں ۔انٹرنیٹ کی مدد سے دنیا کی بڑی بڑی مار کیٹوں سے براہ راست خریداری ہو سکتی ہے انٹر نیٹ کے ذریعے الفاظ اور تصا ویر کی صورت میں کمپیوٹر کی سکریںن پر تمام معلومات فراہم ہو سکتی ہیں۔انٹرنیٹ کی بدولت بننے والے سوشل میڈیا ایپس فیس بک، ٹوئٹر، مائی اسپیس، گوگل پلس، ڈگ اور دیگر کی بدولت لوگ تقریباً ہر وقت ایک دوسرے سے رابطے میں رہتے ہیں۔ سوشل میڈیا کے ذریعے معلومات کا ذخیرہ آپ تک خود بخود بذریعہ ای میل اور انٹرنیٹ بلوگ پوسٹس کے ذریعے پہنچ جاتا ہےانٹرنیٹ کو موجودہ دور میں الہ دین کے چراغ کی حیثیت حاصل ہے جو دنیا کے کسی بھی کونے کی معلومات یکجا کرکے آپ تک منٹوں میں نہیں سیکنڈوں میں پہنچا دیتا ہے یہی وجہ ہے کہ عصر حاضر میںطلاعاتی ومواصلاتی ٹیکنالوجی کو بہت فروغ حاصل ہوا ہے ۔مختصر وقت میں اطلاعات ومعلومات کا حصول ان ٹیکنالوجیز کےذریعے آسان سے آسان تر ہوگیا ہے۔ان ٹیکنالوجیز سے تعلیم کا شعبہ سب سے زیادہ مستفید ہوا ہے۔ انٹرنیٹ نے ہی انسان کے لیے ای لرننگ کا نیا دروازہ کھولاجس نے طالب علم کو روایتی استاد سے بے نیاز کردیا ہے۔ ب آپ گھر میں بیٹھ کر دنیا کی بہترین یونیورسٹیوں میں داخلہ لے سکتے ہیں۔آپ انٹرنیٹ کے ذریعے ہی کلاس لیں گے اور اسی کے ذریعہ آپ کا امتحان لیا جائے گاوہ تمام ترتعلیمی خصوصیات جو ایک استاد کے ذریعہ حاصل کی جانے والی تعلیم میں ہوتی ہیں اسے’’ جادوئی آلے،، مہیا کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ باریک سے باریک نکات کی وضاحت کی جاتی ہے۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ اس سے چند خرابیاں بھی تعلیمی نظام میں پیدا ہوئی ہیں لیکن اس کی افادیت ان پر غالب ہے۔

روزگار بذریعہ انٹرنیٹ

انٹرنیٹ نے جس طرح تعلیم کے میدان میں آسانیاں پیدا کیں بالکل ویسے ہی روزگار کا مشکل حصول بھی اس کی بدولت آسان ہوتا چلاگیا موجودہ دور آن لائن ارننگ اور آن لائن بزنس انٹرنیٹ کا دورہے۔سوشل سائٹس سے لے کر بزنس سائٹس تک مختلف ذرائع سے پیسے کمائے جارہے ہیں۔انٹرنیٹ پر موجود کئی ویب سائٹس کام کرنے کے خواہشمند افراد کے لئے مختلف روزگار کے طریقے فراہم کرتی ہیںدرحقیقت یہ ویب سائٹس روزگار تلاش کرنے والوں اور روزگار مہیا کرنے والوں کے درمیان (مڈل مین) ثالثی کا کردار ادا کرتی ہیں اور معمولی سے معاوضے کے عوض یہ رابطے کا ایک ذریعہ بنتی ہیں۔انٹرنیٹ کےذریعے روزگار سے متعلق اگر آپ سوچ رہیں تو یوٹیوب کاچینل ، گوگل ایڈسینس ،کلکس کا کاروبار ،فیس بک کے ذریعے کمانا ،فری لانسنگ، ترجمہ ادارت پروف ریڈنگ، آن لائن ٹیوشن،فوٹو گرافی اور ایچ آر سروسز آپ کے لیے بہترین روزگار کے طور پر موجود ہیں جن کےتحت آپ کروڑوں روپے کماسکتے ہیں۔۔۔پاکستان میںکاروبار کی بہتری کے لئے ای کومرس پر زور دیا جارہا ہے۔ ویب سائٹس کا اجراءکمپنیز اور ان کے شیئر ہولڈرز دونوں کیلئے سود مند ثابت ہو گا اور اس سے اخراجات میں بھی بچت ہو گی۔

تازہ ترین