• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
بزنس ایجوکیشن جدید کاروبار کی ضرورت

ہمارے حالیہ ماضی میں کوئی سوچ بھی نہیں سکتا تھا کہ کبھی کاروبار کے لیے بھی ہمیں تعلیم حاصل کرنی پڑے گی۔پھر بدلتے وقت نے ہمارے لیے بھی کاروبار کی تعلیم ( Business education) کو کاروبار و تجارت کا لازمی جزو قرار دیا گیا،جسکے تحت طالب علموں کو کاروبار سے جڑے مبادیات، نظریات اور طریقے پڑھائے جاتے ہیں۔ اس تعلیم کو انتظامی تعلیم ( Management education) بھی کہا جاتا ہے۔ اس زمرے میں تعلیم کئی سطحوں پر ہو سکتی ہے، جس میں ثانوی تعلیم اور اعلیٰ تعلیم یا جامعاتی تعلیم شامل ہو سکتی ہے۔ اندازہ لگایا ہے کہ 38 فیصدطالب علم ایک یا اس سے زیادہ کاروباری نصابوں میں اپنے اسکولی دور میں شامل ہوتے ہیں۔

ہمارے ہاں آئی بی اے نے بزنس ایجوکیشن کے لیے جدیدانقلاب کی راہ ہموار کرتے ہوئے باور کرایا کہ کاروباری اصول وضوبط کو سمجھے بغیر ہم بین الاقوامی ممالک کے مقابل کھڑے نہیں ہو سکتے ۔ اسکے کامیاب تجربے کو دیکھتے ہوئے اس نے کاروبار و تجارت،مالیات معاشیات کی انتظام کاری اور سب سے بڑھ کر انسانی وسائل کی انتظام سازی کے ذریعے انسانی وسائل کو بہتر انداز میں استعمال کرتے ہوئے ہر ایک شعبے پر اپنے دیرپا اثرات مرتب کیے۔

ڈگری سطح کی تعلیم

جامعہ کی سطح پر طالب علموں کے لیے کاروبار اور انتظامیہ میں ڈگریوں کے لیے عام طور پر بیچلر ڈگری لینے کا موقع ہے۔ مخصوص نصاب اور ڈگری دینے کے طریقہ کار پروگرام خطےکے لحاظ سے مختلف ہوتے ہیں اگرچہ عام طور پر پروگرام یا تو مینجمنٹ یا عام کاروبار کے لیے ہوتا ہے۔ یہ کبھی مخصوص علاقے پر تفصیلی خصوصی توجہ پر مشتمل بھی ہوتا ہے۔ ا س کے علاوہ عام طور پر جیسا کہ کھاتہ نویسی بازارکاری، مالیہ اور آپریشنز مینجمنٹ جیسے کچھ منتخب مضامین شامل کیے جاتے ہیں۔

مینجمنٹ پر مرکوز پروگرام اس طرح بنائے جاتے ہیں کہ طالب علم کی عملی انتظامی صلاحیتوں کو ابھارا اور مواصلاتی صلاحیتوں ، کاروباری فیصلہ سازی کی قابلیتوں کو آگے بڑھایا جا سکے۔ ان پروگراموں میں اس وجہ سے تربیت اور عملی تجربہ معاملاتی منصوبوں، خطابوں، تربیتی مشقوں، صنعتی دوروں اور ماہرین صنعت سے مذاکروں پر زور دیا جاتا ہے۔بیچلر آف بزنس تین سالہ کاروبار کے شعبے تعلق رکھنے والی بیچلر کی ڈگری ہے جسے کچھ روایتی اور کچھ جدید طرز کی یونی ورسٹیاں آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ میں فراہم کرتی ہیں۔ یہ کورس اپنے بنیادی ڈھانچے اور نوعیت کے اعتبار سے بیچلر آف کامرس (بی کام) کے مماثل ہے۔

آسٹریلیا میں یہ روایتی طور پر سابقہ غیر جامعاتی سوم درجے کے اداروں کی جانب سے دی جاتی تھی جن میں ٹیکنالوجی کے ادارہ جات جیسے کہ کوینس لینڈ یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی، آر ایم آئی ٹی یونیورسٹی اور یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی، سڈنی۔ کچھ سابقہ ٹیکنالوجیز کے ادارے اور کالج جیسے کہ بلاراٹ کالج آف ایڈوانسڈ ایجوکیشن (یونیورسٹی آف بلاراٹ)، سوین بورن انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (سوین بورن یونیورسٹی)، ساؤتھ آسٹریلیا انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (یونیورسٹی آف ساؤتھ آسٹریلیا) اور ویسٹرن آسٹریلیا انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (کرٹین یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی) نے ان کے بیچلر آف بزنس پروگرام کا بازتسمیہ بیچلر آف بزنس کر دیا ہے جب انہیں یونیورسٹی کا درجہ حاصل ہوا۔

بیچلر آف بزنس سائنس

بیچلر آف بزنس سائنس (بی بی یوایس ایس سی آئی۔ BBusSci) ایک چار سالہ بیچلر ڈگری کا کورس ہے۔ یہ آنرز کی ڈگری فراہم کرتا ہے۔ اس کا بنیادی مقصد سائنسی طور پر ثابت شدہ معاشیات اور مینیجمنٹ کے نظریات و تصورات کی تعلیم ہے۔ اس کی بنیاد صفاتی طریقوں (quantitative methods) پر مرکوز ہے۔ یہ ڈگری بنیادی طور پر جنوبی افریقہ میں بے حد مقبول ہے۔جنوبی افریقہ کے علاوہ یہ ڈگری کچھ اور دولت مشترکہ کے کچھ اور ممالک میں بھی مقبول ہے۔

بزنس ایجوکیشن کے ابتدائی ایام

شروع شروع کے دور میں کاروبار کی تعلیم کی مانگ بہت کم تھی۔ ہارورڈ یونیورسٹی میں ایم بی اے کے آغاز کے پہلے سال صرف 33 طالب علم شامل ہوئے تھے؛ صرف آٹھ طالب علم دوسرے سال لوٹے تھے۔ 1919ء میں صرف چار ایم بی اے ڈگریاں تقسیم ہوئی تھی۔ یہ صورت حال صنعتی شعبے کی عدم حوصلہ افزائی کی وجہ سے تھا۔ تاہم بعد کے دور میں یہ مانگ بڑھتی رہی ہے اور جدید دور میں کئی جگہوں پر کاروبار کی تعلیم اسکول کی سطح پر بھی جا رہی ہے۔

ثانوی تعلیم

کاروبار تعلیمی مضمون کے طور پر کئی ملکوں میں پڑھایا جاتا ہے، جن میں آسٹریلیا، کینیڈا، ہانگ کانگ، بھارت، نیپال، جمہوریہ آئرستان، نیوزی لینڈ، پاکستان، جنوبی افریقا، سری لنکا، زمبابوے، ارجنٹائن، تنزانیہ، ملائشیا اور ریاست ہائے متحدہ امریکا شامل ہیں۔ اعلٰی تعلیم سے پہلے اکثر اس کا نام کاروباری مطالعہ ہوتا ہے، جس میں کھاتہ نویسی، مالیہ، بازارکاری، ادارہ جاتی مطالعات اور معاشیات کے عناصر شامل ہوتے ہیں۔

بزنس مینجمنٹ ایڈمنسٹریشن

عملی زندگی میں مختلف کاروباروں کی وسیع دنیا میںبزنس مینجمنٹ ایڈمنسٹریشن منفرد نوعیت کا پیشہ ہے۔ درحقیقت اس دنیا میں ہونے والے ہر کام کا تعلق کسی نہ کسی حد تک نظم و ضبط سے ہوتا ہے لیکن چوں کہ معیشت کو کاروبار سے فروغ حاصل ہوتا ہے اس لیے صنعت و تجارت کے اداروں کا انتظام کامیابی کے ساتھ نفع بخش طریقے پر چلانے کے لیے ایسے افراد زیادہ سود مند ثابت ہوتے ہیں جنھوں نے اس علم کی باقاعدہ تعلیم اور تربیت حاصل کی ہو۔بزنس مینجمنٹ ایڈمنسٹریشن کے علم کا مقصد یہ ہوتا ہے کہ کسی کام کو کم از کم لاگت ، کم وقت، زیادہ بہتر طور پر انجام دیا جائے۔ یہ ’’کام‘‘ ایک کاروباری دفتر کا انتظام بھی ہوسکتا ہے۔

تازہ ترین