ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی ثناء اللہ عباسی نے کہا ہے کہ سیکورٹی کے شعبے میں خواتین اہم کردار ادا کرسکتی ہیں، اس سلسلے میں بعض جرات مندانہ فیصلے کرنا ہوں گے۔
وہ کراچی میں بحریہ یونیورسٹی کے تحت ’خواتین بااختیار‘ کے عنوان سے ایک تقریب سے بطور مہمان خصوصی خطاب کر رہے تھے۔ تقریب میں دیگر کے علاوہ خاتون پولیس آفیسر شہلا قریشی نے بھی خطاب کیا۔
ایڈیشنل آئی جی سی ڈی ثناءاللہ عباسی نے کہا کہ پاکستان میں لگ بھگ چار لاکھ کی پولیس فورس ہے جس میں محض چھ ہزار خواتین ملازم ہیں۔دوسری طرف سندھ پولیس میں محض 1800 خواتین افسر اور اہلکار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم کوشش کر رہے ہیں کہ سندھ میں خواتین پولیس افسران اور اہلکاروں کی زیادہ سے زیادہ بھرتی کی جائے۔ پہلے سے موجود تھانوں کی حالت بہتر کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور مزید تھانے قائم کرنے کے لئے بھی منصوبہ بندی کی جارہی ہے۔
خواتین کو سیکور ٹی کے شعبے میں آنا چاہیے۔ وہ رینجرزکی افسر بنے اور پولیس میں شمولیت اختیار کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ خواتین کو بااختیار ہونے کے حوالے سے پاکستان میں صورتحال انتہائی گھمبیر ہے۔
خواتین کی بے اختیاری کے حوالے سے 144 ممالک کی فہرست میں پاکستان منفی یعنی محض منفی سے ایک درجہ اوپر 143 میں نمبر پر ہے۔
ان کا یہ کہنا بھی تھا کہ خواتین کو صرف سیکورٹی ہی نہیں دیگر شعبوں میں بھی اہم کردار ادا کرنا چاہیے۔